اتوار 20؍ربیع الثانی 1445ھ 5نومبر2023ء

غزہ میں المغازی کیمپ پر اسرائیلی بمباری،50 سے زائد افراد شہید

غزہ:اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری لڑائی کے درمیان سنیچر کو دیر گئے وسطی غزہ میں ایک پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری میں 50 سے ​​زائد افراد شہید  ہو گئے۔

فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے المغازی کیمپ میں قابض فوج کے قتل عام میں دیر البلاح کے الاقصیٰ شہداء اسپتال میں 50 سے ​​زائد افراد شہید ہوگئے ۔

حماس نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے شہریوں کے گھروں پر “براہ راست” بمباری کی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ شہید ہونے والوں  میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

ترک انادولو ایجنسی کے لیے کام کرنے والے ایک صحافی محمد علاؤل نے کہا کہ ایک اسرائیلی فضائی حملے نے المغازی کیمپ میں میرے پڑوسیوں کے گھر کو نشانہ بنایا، میرا ساتھ والا گھر جزوی طور پر منہدم ہو گیا۔”

علاؤل نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس کا 13 سالہ بیٹا احمد اور اس کا 4 سالہ بیٹا قیس اپنے بھائی سمیت اس حملے میں مارے گئے۔ اس کی بیوی، ماں اور دو دیگر بچے زخمی ہوئے۔

اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ وہ اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا بمباری کے وقت اسرائیلی دفاعی فورسز علاقے میں کام کر رہی تھیں۔

غزہ میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کے 9,500 سے زائد شہری، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اسرائیلی حملوں اور زمینی مہم میں شدت سے شہید  ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے ہفتے کے روز غزہ کے اندر فوجیوں کا دورہ کیا جب انہوں نے غزہ شہر کا محاصرہ مکمل کرلیا، جو المغازی کے شمال میں واقع ہے۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق، 7 اکتوبر کے بعد اسرائیل کی جانب سے جاری بمباری کے درمیان ہزاروں فلسطینی حامی مظاہرین غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے لیے لندن میں جمع ہوئے ہیں۔

وسطی لندن کے ٹریفلگر اسکوائر میں نکالی گئی ریلی میں مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہرائے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

You might also like

Comments are closed.