مقبوضہ بیت المقدس:اسرائیلی فوج نے غزہ کے الشفا اسپتال کو گھیر لیا، جس سے وہاں موجود ہزاروں فلسطینی محصور ہو گئے جب کہ ممکنہ اسرائیلی دہشت گردی کے نتیجے میں بچوں سمیت شہادتوں میں اضافے کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
خبر رساں اداروں کے مطابق صہیونی ریاست کی قابض فوج نے غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا کو چاروں جانب سے گھیر لیا ہے۔ قبل ازیں اسپتال میں موجود ڈاکٹرز کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے جنریٹرز بند ہو چکے ہیں اور مریضوں کا علاج کرنا ممکن نہیں۔ طبی عملے نے خبردار کیا کہ اسپتال میں موجود نومولود بچوں اور محصور ہزاروں فلسطینیوں کی ممکنہ طور پر اسرائیلی دہشت گردی کی وجہ سے شہادتوں میں اضافے کے خدشات ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج کے پناہ گزین کیمپوں پر حملے، 32 فلسطینی شہید، متعدد زخمی
قبل ازیں ڈبلیو ایچ او کی جانب سے تصدیق کی جا چکی ہے کہ غزہ کا الشفا اسپتال مکمل طور پر غیر فعال ہو چکا ہے جب کہ وہاں ہزاروں افراد موجود ہیں۔ فلسطینی طبی حکام کا کہنا ہے کہ الشفا اسپتال میں تقریباً 650 مریض، 500 سے زیادہ افراد کا عملہ اور اسرائیلی بمباری سے بے گھر ہونے والے کم و بیش ڈھائی ہزار فلسطینی موجود ہیں۔ دوسری جانب الجزیرہ ٹی وی کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ پر بمباری کے سلسلے میں الشفا اسپتال ہی کو اپنا مرکزی ہدف قرار دے رہی ہے۔
فلسطینی طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں اور بم باری کے نتیجے میں گزشتہ چند روز کے دوران الشفا اسپتال میں تقریباً 32 مریض شہید ہو چکے ہیں، جن میں 6 بچے بھی شامل تھے۔
مزید پڑھیں:اسرائیل کا دوبارہ جبالبہ کیمپ اورالقدس اسپتال پر حملہ 19فلسطینی شہید، 7 زخمی
قابض اسرائیلی فوج کے ٹینک الشفا اسپتال کے دروازے تک پہنچ چکے ہیں جب کہ اسپتال کو گھیرے میں لیا جا چکا ہے۔ اسرائیلی فوجی اسپتال پر مسلسل گولیاں برسا رہے ہیں، جس کی وجہ سے عمارت میں ڈاکٹروں، مریضوں اور بے گھر افراد کا چلنا پھرنا بھی ممکن نہیں رہا۔ ڈاکٹرز نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ ہم موت کے گھیرے میں ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری دہشت گردی کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔
Comments are closed.