اسلام آباد:حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں کے بعد اب عوام پر پٹرول بم بھی گرائے جانے کا امکان ہے۔
ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پٹرول کی قیمت 300 روپے تک پہنچ جائے گی۔ تفصیل کے مطابق روپے کی قدر میں کمی اور بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر رواں ماہ کے آخر اور ستمبر کے آغاز میں ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
گزشتہ ہفتے انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی اور جمعہ کے روز ہی ڈالر301 روپے پر بند ہوا تھا۔دوسری جانب بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 24 اگست سے اوپر کی جانب بڑھ رہی ہیں۔بینچ مارک برینٹ خام تیل 16 اگست کو 82 ڈالر کے مقابلے میں 84 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہورہا تھا۔عرب لائٹ کا خام تیل جو پاکستان استعمال کرتا ہے، وہ 88 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا۔
پاکستان اپنی زیادہ تر ایندھن کی ضروریات مشرق وسطی سے ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات درآمد کرکے پورا کرتا ہے، اس لاگت کا حساب امریکی ڈالر میں کیا جاتا ہے۔امریکی ڈالرکی بڑھتی ہوئی قیمت نے پہلے ہی پاکستان کے لیے درآمد ہونے والی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جس کا اثر صارفین پر پڑے گا۔
Comments are closed.