اسلام آباد: سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہاہے کہ چیف الیکشن کمشنرکا بڑا فیصلہ آرہا ہے، وہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت لگانے جارہے ہیں۔
پیر کونجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہو ئے کنور دلشادکا کہنا تھا کہ سننے میں آرہا ہے کہ عمران خان ممنوع فنڈنگ کیس پرپریشان ہیں، مشیروں نے عمران خان کو دو طرح کی خبریں دی ہیں، ایک گروپ نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے پاس کوئی اختیار ہی نہیں، انور منصور نے انہیں بریف کیا کہ وہ ممنوع فنڈنگ کیس ضبط کرلیں گے۔
کنور دلشادکا کہنا تھا کہ عمران خان کی توجہ ہے کہ الیکشن کمیشن ایسا فیصلہ نہ کرلے جس سے ان پر اور پارٹی پر حرف آئے۔ ممنوع فنڈنگ کیس میں یہ ساڑھے 4 سال التوا لیتے رہے، پھر اسکروٹنی کمیٹی آئی۔ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنرکا بڑا فیصلہ آرہا ہے، وہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت لگا رہے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے پیمرا سے آڈیو ویڈیوز منگوالی ہیں۔ الیکشن کمشنر آرٹیکل 204 ، الیکشن ایکٹ217 شق 10 کے تحت کارروائی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس بارے میں چارج شیٹ بھی کرنے والا ہے۔ممنوع فنڈنگ کیس بھی ساتھ چلے گا لیکن ان کے خلاف اہم کیس توہین عدالت کاچل رہا ہے۔ جب عمران خان وزیراعظم تھے تو کیس اس وقت بھی چل رہا تھا، درمیان میں ممبران نے کہا کہ معاملہ درگزرکر دیتے ہیں۔ اس وقت ممبران نے کہا شاید عمران خان کو خود احساس ہوجائے، تاہم اب بات زیادہ آگے چلی گئی ہے۔
اب الیکشن کمیشن ممبران کہتے ہیں کہ ہماری رِٹ کا سوال ہے، ہماری ساکھ ختم ہو رہی ہے ایکشن لینا ہی لینا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس سپریم کورٹ کے اختیارات کے برابر اختیارات ہیں، اب وہ پوچھیں گے کہ آپ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر مریم نواز کے قدموں میں بیٹھے رہتے ہیں، وہ ویڈیو، آڈیودے دیں۔
Comments are closed.