اسلام آباد :چئیرمین تحریک انصاف و سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کے جیلوں کو بھر دیں گے تاکہ ان کا شوق پورا ہو جائے،میں جیل بھرو تحریک چلانے کا اعلان کرنے جارہو ں ،عوام کو کہتاہوں سب انتظار کریں میں کال دوں گا،اتحادی حکومت کا منصوبہ تحریک انصاف کو کمزور کرناہے۔
اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا میں امید رکھتا کہ ہماری عدلیہ آئین کے ساتھ کھڑی ہوگی،سارا پاکستان آج عدلیہ کی طرف دیکھ رہا ہے، حکومت نے مجھےجیل میں ڈالنے کا پلان بنایا ہوا ہے، ملک میں رہنے والوں کو تو سوچنا چاہیے،انہیں ملک کی بربادی کی کوئی فکر نہیں کیونکہ ان کے پیسے باہر پڑے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاریوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ فواد چودھری کو صبح 4 بجے گرفتار کیا گیا، لاہورہائیکورٹ نے 4 مرتبہ کہا کہ فواد چودھری کو پیش کریں مگر انہوں نے لاہورہائیکورٹ کی ایک نا سنی،اعظم سواتی پر بچوں او پوتیوں کے سامنے تشدد کیا گیا، شہبازگل،اعظم سواتی اور فوادچودھری پر مقدمات بنائے گئے، یہ اپنے مخالفین کیخلاف کیسز بنارہے ہیں۔ امپورٹڈ حکومت الیکشن سے بھاگنے کی بھی تیاری کر رہی ہےانہیں یہ معلوم نہیں کہ اب حالات بہتر کیسے ہونگے۔
اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے بڑی بھڑکیں ماریں کہ ڈالر کو200سے نیچے لے کرآوں گا،ہمارے زرمبادلہ انتہائی کم ہوگئے ہیں،ہمارے دور میں تیل 115ڈالر فی بیرل تھا، ملک میں ابھی مزید مہنگائی ہونے والی ہے، ڈالرمہنگا ہونے سے ملک میں مہنگائی آچکی ہے، 9مہینے میں ڈالر 100روپے مہنگا ہوچکا ہے، جب عدم اعتماد لائی گئی تو ڈالر178روپے کاتھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرآج بحیثیت قوم نہ جاگے تو سب اس صورتحال کے ذمہ دار ہونگے، سازش کے تحت ملک میں چوروں کی حکومت لائی گئی، معیشت کی بہتری کیلئے بھی قانون کی حکمرانی ضروری ہے، جو قوم اپنے نظریے سے پیچھے ہٹ جاتی ہے وہ مر جاتی ہے عدل و انصاف کے معاشرے میں بڑے لوگ چوری کر کے معاف نہیں کروا سکتے، جہاں انصاف ہوتا ہے وہاں قبضہ گروپ اور این آر او نہیں ہوتا، سرمایہ کار اپنا سرمایہ اسی ریاست میں لگاتے ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہو، عدل وانصاف کے بغیر کسی ریاست میں خوشحالی نہیں آسکتی،ریاست مدینہ کی بنیاد عدل و انصاف پر رکھی گئی۔
اوور سیز پاکستانیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کاقیمتی اثاثہ ہیں۔
Comments are closed.