چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ایڈیشنل سیشن جج اور پولیس افسران کیخلاف نازیبا بیان دینے کے مقدمے میں عبوری ضمانت کیلئے انسداد دہشت گردی عدالت پہنچ گئے ہیں۔
چيئرمين تحریک انصاف عمران خان کے ہمراہ عدالت جانے کے لئے پی ٹی آئی رہنما غلام سرور، علی نواز اعوان اور زلفی بخاری جی الیون سگنل پہنچے تھے تاہم پولیس نے تمام پارٹی رہنماؤں کو آگے جانے سے روک دیا۔
پولیس حکام نے ان رہنماؤں سے کہا ہے کہ جن رہنماؤں کے نام لسٹ میں ہیں صرف انہیں جانے کی اجازت ہے۔
دوسری جانب جی الیون سنگل انٹری پوائنٹ پر پی ٹی آئی کارکنوں کی پولیس سے تلخ کلامی بھی ہوئی، اور کارکنوں نے زبردستی انٹری پوائنٹ میں گھسنے کی کوشش کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عدالت میں پیشی کے لیے بنی گالہ سے روانہ ہوگئے ہیں، ان کی پیشی سے قبل فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کےاطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، کمپلیکس کے اطراف کی سڑکیں بند کردی گئی ہیں اور غیر متعلقہ افراد کو عمارت میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کے وکلا کی ٹیم انسداد دہشتگردی کی عدالت میں موجود ہے جس میں فیصل چوہدری، علی بخاری اور بابر اعوان شامل ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی 3 دن کی راہداری ضمانت منظور کرنے کے بعد انہیں 25 اگست تک متعلقہ عدالت سےرجوع کرنےکی ہدایت کی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ مارگلہ میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
Comments are closed.