لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس کی جانب سے اشتہاری ملزمان سےملاقات پر وزیرِاعظم شہباز شریف اور وزرا ء کی نااہلی کے لیے دائر درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی ہے ۔
دورانِ سماعت جسٹس شاہد وحید نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کس اختیار کے تحت وزیرِ اعظم کو نااہل کر سکتا ہے؟عندلیب عباس کے وکیل نے استدعا کی کہ مجھے وقت دے دیں۔
جسٹس شاہد وحید نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کیا وقت دیں ؟ آپ نے تعطیلات کے دوران کیس کیا، جبکہ اس کی تیاری ہی نہیں کی، آپ نے چھٹیوں میں آفس پر زور ڈال کر یہ پٹیشن لگوائی ہے، آپ کو معلوم ہی نہیں کہ کس قانون کے تحت وزیرِ اعظم یا وزرا کو الیکشن کمیشن نااہل کر سکتا ہے۔
عندلیب عباس کے وکیل اسد منظور بٹ نے استدعا کی کہ مجھے تھوڑا وقت دے دیں، ہم درخواست میں ترمیم کر کے دوبارہ دائر کر دیتے ہیں۔
جسٹس شاہد وحید نے انہیں ہدایت کی کہ بہتر ہے کہ آپ درخواست واپس لے کر دوبارہ دائر کریں، آپ کلائنٹ کو گائیڈ کیے بغیر عدالت میں لے آتے ہیں۔جس کے بعد عدالتِ عالیہ نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور وزرا کی نااہلی کے لیے دائر درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی ہے۔
Comments are closed.