بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

طلبہ کو یونین سازی کا حق دیا جائے، سراج الحق کا جمعیت کے یوم تاسیس کنونشن سے خطاب

کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ طلبہ یونین پر پابندی ہٹائی جائے، طلبہ کو یونین سازی کا حق دیا جائے، طلبہ کے بار بار مطالبوں اور مظاہروں کے باوجود حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ حکمران طبقہ یونیورسٹیوں کی نوجوان قیادت سے خائف ہے۔

اسلام جمعیت طلبہ پاکستان کے 75ویں  یوم تاسیس کے موقع پر طلبہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ  تعلیمی انقلاب لانے کے دعوے دار بتائیں ملک کے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر کیوں ہیں؟ عام آدمی اپنے بچے کی سکول کالج کی فیس تک نہیں دے سکتا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  سرکاری اسکول بنیادی انفراسٹرکچر سے محروم، بچیوں کے سکولوں میں بیت الخلاء تک نہیں، پاکستان میں تعلیمی بجٹ خطے کے تمام ممالک سے کم ہے۔ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونینز نہ ہونے کی وجہ سے فیسوں میں اضافہ، طلبہ حقوق کی پامالی، ملک کو نئی قیادت کی عدم دستیابی اور دیگر مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ  موجودہ اور سابقہ حکمرانوں نے وعدوں کے باوجود طلبہ یونین پر پابندی برقرار رکھی، یہ کہاں کا دستور ہے،18سال کا نوجوان ووٹ تو دے سکتا ہے، مگر اپنے تعلیمی ادارے میں یونین بنانے کا حق نہیں رکھ سکتا۔ ہماری اشرافیہ نہیں چاہتی کہ عام پڑھے لکھے نوجوان پارلیمنٹ میں جائیں اور ملک کی باگ ڈور سنبھالیں۔

سراج الحق نے  کہا کہ حکمرانوں کے تعلیم دشمن اقدامات کی وجہ سے ملک کی آئندہ نسلیں تباہ ہو رہی ہیں، تعلیم کاروبار بن گئی، غریب کا بچہ مزدوری، حکمرانوں کے شہزادے اور شہزادیاں مہنگے ترین تعلیمی اداروں میں جاتے ہیں اور لندن اور امریکا کے لگژری اپارٹمنٹس میں رہائش پذیر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایوانوں پر قابض جاگیردار اور وڈیرے نہیں چاہتے کہ ملک کے پڑھے لکھے نوجوان آگے آئیں۔ حکمران نوجوانوں کو صرف اور صرف استعماری ایجنڈے کی تکمیل کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  اسلامی جمعیت طلبہ ظالم اشرافیہ کے ایجنڈے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،  اسلامی جمعیت طلبہ نے تمام شعبہ ہائے زندگی میں اسلام پسنداور محب وطن قیادت فراہم کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک جمعیت موجود ہے اللہ کے فضل و کرم سے ملک کی نظریاتی سرحدیں محفوظ ہیں، 75برسوں میں اسلامی جمعیت طلبہ نے تین نسلوں کو اسلام اور ملک سے محبت سکھائی ہے، جمعیت کے کارکنان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ خود بھی معاشرہ میں رول ماڈل بنیں اور نوجوانوں کو بھی اسلام اور نظریہ پاکستان سے محبت کا درس دیں۔

You might also like

Comments are closed.