کابل: طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغان عوام کیلئے کابل ایئرپورٹ کا راستہ مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب کسی بھی افغان شہری کو کابل ایئرپورٹ کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 20 سال سے افغانستان جنگ وجدل اور اندرونی خانہ جنگی کا شکار رہا ہے، 10 روز سے افغانستان میں امن قائم ہوچکا ہے، پورے ملک میں سوائے کابل ایئرپورٹ کے مکمل طور پر امن و امان قائم ہے، کابل سمیت ملک کے کسی بھی حصے سے تشدد کا کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ افغانستان میں رہنے کو ترجیح دیں، افغان عوام کیلئے کابل ایئرپورٹ کا راستہ مکمل طور پر بند کررہے ہیں، اب کسی بھی افغان شہری کو کابل ایئرپورٹ کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، انہوں نے ایئرپورٹ پر موجود افغان عوام کو بھی تلقین کی کہ وہ بھی گھروں کو واپس چلے جائیں، ان کی سکیورٹی یقینی بنائی جائے گی، ان بات کا اعلان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا
انہوں نے کہا کہ امریکا افغان شہریوں کو مسلسل ایئر پورٹ بلا رہا ہے، امریکا افغان اشرافیہ کی ملک چھوڑنے کیلئے حوصلہ افزائی نہ کرے، امریکا شہریوں کو ایئرپورٹ بلاتا ہے اور پھر انہی لوگوں پر فائرنگ کردیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب صرف غیر ملکی افراد کو ملک سے جانے کی اجازت ہوگی۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ تمام بینکوں نے آزادی کے ساتھ کام شروع کردیا ہے، افغانستان میں بینک کل سے کھل جائیں گے، لوگ بینکوں سے اپنی رقوم نکلواسکتے ہیں، تمام اسپتال مکمل طور پر فعال ہیں، مریضوں کا علاج جاری ہے، نیشنل ریڈیو، ٹیلی وژن سمیت دیگر میڈیا اداروں نے بغیرہچکچاہٹ کام شروع کردیا ہے۔
پنج شیر کے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں،80 فیصد یقین ہے کہ صوبہ پنج شیر میں لڑائی نہیں ہوگی، مسئلہ جلد حل ہو جائے گا۔
خؤاتین کے حوالے سے ترجمان طالبان نے گفتگو کرتے ہوئے کہ خواتین ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ فی الحال سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر وہ گھروں پر ہی رہیں اور اپنے اداروں کی سیکیورٹی فول پروف ہونے کا انتظار کریں تاہم اس دوران گھر بیٹھی خواتین ملازمین کو تنخواہیں بھی دی جائیں گی۔
اس موقع پر ذبیح اللہ مجاہد نے واضح کیا کہ ہم خواتین کے ملازمت کرنے پر پابندی لگانے کے خواہش مند نہیں ہیں، خواتین کے کام پر جانے کے طریقہ کار پر کام جاری ہے، طریقہ کار طے ہونے کے بعد پابندی اُٹھالی جائے گی۔
ترجمان طالبان نے امریکا سمیت غیرملکی افواج پر زور دیا کہ 31 اگست تک انخلا کا عمل مکمل کرلیں، انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی، 31 اگست تک انخلا کا عمل مکمل نہیں کیا گیا تو اس کے بعد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
Comments are closed.