لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ طاقت ور قانون کو روندتا ہے، عدالتوں میں انصاف نہیں۔ فوجی ڈکٹیٹروں نے آئین کو روندا تو نام نہاد سیاسی جماعتوں کی حکومتوں نے بھی اس کی پیروی نہیں کی۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی بتائیں آئین کو کیوں پس پشت ڈالا؟
منڈی بہاالدین کی تحصیل پھالیہ میں جماعت اسلامی کے امیدوار صوبائی اسمبلی میاں عبدالرؤف ایڈووکیٹ کی جانب سے دی گئی افطار کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے سراج الحق نے کہا کہ آئین کے مطابق کوئی قانون قرآن و سنت کے منافی نہیں بن سکتا، ہمارے یہاں سودی نظام دھڑلے سے چل رہا ہے، آئین میں شہریوں کے حقوق کی مکمل ضمانت ہے یہاں استحصال ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اکثریت کو صحت کی بنیادی سہولتیں دستیاب نہیں، ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، 80فیصد آبادی صاف پانی تک سے محروم ہے، عدالتوں میں انصاف نہیں، طاقتور قانون کو روندتا ہے، ظالم جاگیردار، وڈیرے اور کرپٹ سرمایہ دار دولت کے زور پر ایوانوں میں پہنچ جاتے ہیں اور مڑ کر عوام کی طرف نہیں دیکھتے، یہ جھوٹے نعرے لگاتے ہیں اور پارٹیاں بدلتے ہیں، یہی حکمران ملک کو دولخت کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ انہوں نے ہی معیشت تباہ کی، آج روپیہ کی قدر محض کاغذ کے ٹکڑے جتنی رہ گئی ہے۔ پاکستان کو دشمن کے بموں سے زیادہ آستین کے سانپوں سے خطرہ ہے۔ آئین کی گولڈن جوبلی تقریبات ہو رہی ہیں، پارلیمنٹ میں بڑے بڑے خطابات ہوئے، ایک دوسرے کو مبارک بادیں دی گئیں، مگر ایٹمی اسلامی پاکستان کے غریب آٹے کی لائنوں میں مر رہے ہیں، عدلیہ اور پارلیمنٹ دست و گریبان ہیں۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ حکمران جماعتوں میں جنگ ہے اور تقریباً سبھی قومی ادارے متنازع ہو چکے ہیں۔ ملک بڑے تجربات سے گزر گیا، قوم نے ڈکٹیٹروں کے 35سال بھی دیکھ لیے اور نام نہاد جمہوری پارٹیوں کے ادوارکو بھی آزما لیا، اب ملک کو اسلامی نظام کی ضرورت ہے، یہ حکمران آئندہ سو سال بھی رہے تو بہتری نہیں آئے گی، جب رہبر رہزن بن جائیں اور قومیں لٹیروں اور ایمانداروں میں فرق نہ کریں، تو معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو آزاد ہوئے 75برس گزر گئے، آئین نصف صدی کا ہو گیا، اب قوم اپنے حق کے لیے کھڑی ہو، غاصبوں اور لٹیروں کو ووٹ کی طاقت سے مسترد کرے اور جماعت اسلامی کو خدمت کا موقع دے۔
تقریب کے موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم اور صوبائی ضلعی امیرسیف اللہ ساہی بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ جاپان ایٹمی حملوں کی وجہ سے تباہ ہو گیا، قوم نے شکست تسلیم کر لی مگر اہل قیادت نے جاپان کو تھوڑے عرصے میں ہی دوبارہ کھڑا کر دیا۔ ثابت ہو گیا کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے لائق قیادت کا ہونا بھی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں موجودہ اور ماضی کی حکومتوں نے عوام کو بدامنی، مہنگائی اور غربت کے تحفے دیے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی ٹرائیکا اپنے مفادات کے لیے لڑ رہا ہے، ان کی لڑائی ملک اور قوم کی بہتری کے لیے نہیں، یہی وجہ ہے جماعت اسلامی ان کی لڑائی میں شریک نہیں، ہم عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں اور اپنے تئیں قوم کی خدمت کر رہے ہیں، زلزلہ ہو یا سیلاب یا کرونا وبا، جماعت اسلامی عوامی خدمت میں سب سے آگے تھی۔ ہماری جدوجہد ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے ہے اور اس کے لیے ہمیں قوم کا ساتھ چاہیے۔
امیر جماعت نے کہا کہ ٹرائیکا معیشت کی تباہی میں برابر کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے قوم کے گلے میں آئی ایم ایف کی غلامی کا طوق ڈالا، ان کی لڑائی کی وجہ سے سیاست میں گالم گلوچ کا کلچر آیا، معاشرہ تباہ ہوا، آئینی بحران پیدا ہوا۔ گزشتہ پانچ برسوں میں پانچ وزرائے خزانہ آئے سب حلف اٹھانے کے بعد آئی ایم ایف کے دروازے پر گئے، ملک استعماری ایجنڈے پر چل رہا ہے، استعمار پاکستان کو لیبیا، شام کی طرح بنانا چاہتے ہیں اور حکمران ان کے ایجنڈے کی پیروی کی طرف چل رہے ہیں۔ بہترہو گا کہ سیاسی جماعتیں ہوش کے ناخن لیں، قوم کو فیصلہ کرنے کا موقع دیں اور پورے ملک میں بیک وقت انتخابات کے لیے ڈائیلاگ کا آغاز کریں۔
Comments are closed.