پیر 24؍صفر المظفر 1445ھ11؍ستمبر 2023ء

صدر مملکت کی جانب سے کسی بھی وقت انتخابات کی تاریخ کے اعلان کا امکان، ذرائع

condemn

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے کسی بھی وقت ملک میں انتخابات کے اعلان کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، تاہم اس صورت میں ملک ایک بار پھر آئینی بحران کا شکار ہو سکتا ہے۔

مقامی میڈیا کی ذرائع کے حوالے سے  رپورٹس کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی صدارتی مدت کی تکمیل کے بعد اس وقت عبوری حیثیت سے اپنے عہدے پر ہیں، تاہم وہ کسی بھی وقت ملک میں انتخابات کا اعلان کر سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق صدر مملکت کو ان کی قانونی ٹیم، اٹارنی جنرل اور ماہرین قانون یہ بات بتا چکے ہیں کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد وہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کر سکتے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے بعد آج پھر پی ٹی آئی کی جانب سے صدر مملکت سے ملک میں فوری انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب خان نے صدر ڈاکٹر عارف علوی کے نام ایک خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ دستور کا آرٹیکل 48(5) صدر کی جانب سے قومی اسمبلی کی تحلیل کی صورت میں صدر مملکت کو انتخابات کے انعقاد کے لیے 90 روز کی مدت کے اندر کی کسی تاریخ کے تعین کا پابند بناتا ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں صدر ڈاکٹر عارف علوی سے عہدے کی مدت پوری ہونے پر ایوان صدر سے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ منتقل ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ریاستی، معاشی دہشت گرد اور سازشی انتخابات نہیں، ملک میں معاشی سیاسی اور آئینی بحران چاہتے ہیں۔

You might also like

Comments are closed.