اسلام آباد: قومی اسمبلی میں جمعرات کو ہونے والے مشترکہ اجلاس میں صدرمملکت کے تمام 42 اعتراضات کو مسترد کرکے انتخابات ترمیمی بل 2022 اور قومی احتساب ترمیمی بل 2022 کثرت رائے سے منظور کرلیے گئے۔
صدر مملکت کی جانب سے انتخابات ترمیمی بل 2022 پر 17 جبکہ قومی احتساب ترمیمی بل 2022 پر 25 اعتراضات عائد کئے گئے تھے،اس حوالے سے حکومت نے وزارت پارلیمانی امور اور وزارت قانون کے ساتھ مشاورت شروع کردی تھی۔ یہ مشاورت پی ٹی آئی کی بلز پر تنقید اور صدر عارف علوی کی جانب سے مقررہ 10 دنوں میں دستخط نہ کرنے اور واپس بھجوانے پر شروع ہوئی تھی۔
حکومت کی جانب سے نیب اور الیکشن ایکٹ بلز مشترکہ اجلاس میں پیش کیے جانے پر کام شروع کردیا گیا تھا اور جمعرات کو مشترکہ اجلاس کے ایجنڈے میں معاشی صورتحال پر بحث کے ساتھ ان بلز کو بھی شامل کیا گیا۔
واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دونوں بل آئین کے آرٹیکل 75 کی شق کے تحت واپس وزیر اعظم کو بھجوائے اور کہا تھا کہہ پارلیمنٹ اور اس کی کمیٹی/ کمیٹیاں دونوں بلوں پر نظر ثانی اور تفصیلی غور کریں، صدر مملکت کو قانون سازی کی تجاویز کے متعلق مطلع نہ کرکے آئین کے آرٹیکل 46 کی خلاف ورزی کی گئی۔
Comments are closed.