لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وزیرآباد حملے میں انہیں 4 گولیاں لگی ہیں۔ان لوگوں نے مجھے مارنے کا منصوبہ بنایا ہواتھا۔ وزیر آباد یا گجرات میں مجھے توہین رسالت کے الزام پر سلمان تاثیر کی طرح قتل کرنے کا منصوبہ بنایا مگر اللہ نے محفوظ رکھا، ٹھیک ہوتے ہی دوبارہ لانگ مارچ کی کال دوں گا البتہ تین لوگوں کا استعفیٰ آنے تک ملک گیر احتجاج جاری رہے گا۔پھر اسلام آباد کی کال دوں گا اور سڑگوں پر نکلوں گا۔
عمران خان کا گولی لگنے کے بعد قوم سے پہلے خطاب میں کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے بچت ہو گئی ورنہ مارنے والوں نے کوئی کسر نہ چھوڑی، ایسے ڈرائیں گے تو میں ڈرنے والا نہیں ہوں، اس سے میں مزید مضبوط ہوا ہوں، ہم قانونی اور آئینی طریقے سے پرامن لانگ مارچ کررہے تھے لیکن دشمن نے بزدلوں والا کام کیا۔
وزیر آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں زخمی ہونے کے بعد شوکت خانم ہسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم نے کہا کہ میرے اوپرحملہ کیا گیا اور مجھے مارنے کی کوشش کی گئی، لانگ مارچ میں روانہ ہونے سے ایک دن پہلے پتا چلا تھا کہ وزیر آباد یا گجرات میں مجھے مارنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ وزیرآباد حملے میں انہیں 4 گولیاں لگی ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے 4 گولیاں لگی ہیں، جو حملہ کیا گیا اس کی تفصیلات بعد میں بتاؤں گا، ملک میں اسٹیبلشمنٹ کو عادت ہوگئی تھی کہ سازش کے تحت تبدیلی لائی جائے لیکن اس مرتبہ قوم نے ان کا ساتھ دینے سے انکار کردیا۔ داخلی اور خارجی سازش ہوتی ہے اور وہ نیوٹرل ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، نیوٹرل کا کوئی بھی مطلب لیں، انہیں معلوم تھا سازش ہو رہی تھی لیکن راستہ نہیں روکا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کسی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے انڈر میری پارٹی نہیں بنی، میں نے 22 سال جدوجہد کی اور عوام میں واپس گیا۔ہم عدالت میں گئے، عدالت نے 8 مرتبہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ریورس کیا، وہ پارٹی جو عوام سے پیسہ اکھٹا کرتی ہے اس بند کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ حکومت کبھی تحریک عدم اعتماد میں ناکام نہیں ہوتی، وسائل ہوتے ہیں، میرے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے ارکان کی منڈی لگی تھی، ہم زیادہ پیسے دے سکتے ہیں لیکن ہم نے فیصلہ کیا ہم ایسا نہیں کریں گے۔
Comments are closed.