اسلام آباد: نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی نے پرتشدد اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے اقدامات پر فوری عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، مشیر قومی سلامتی معید یوسف، وفاقی وزرا فواد چوہدری، شاہ محمود، شیخ رشید اور شوکت ترین نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سمیت صوبوں کے وزرائے اعلی اور دیگر اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں افغانستان کی صورتحال اور ملک پر اس کے ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے نیشنل ایکشن پلان کے قلیل، وسط اور طویل مدتی اہداف کے حصول سمیت ملکی داخلی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر ہدف کے حصول کیلئے وقت کا تعین کیا جائے گا، اجلاس میں سائبر سکیورٹی، جاسوسی، عدالتی و سول اصلاحات، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی استعداد کار بہتر بنانے کیلئے فوری عملدرآمد کیلئے اقدامات پر بھی اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں قومی داخلی سلامتی صورتحال سے متعلق اطلاعات کی فراہمی کیلئے نیشنل کرائسز انفارمیشن مینجمنٹ سیل کے قیام کا فیصلہ کیا گیا، وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات کرائسز مینجمنٹ سیل کی نگران ہوں گی ۔
اجلاس میں سی پیک پر کام کرنے والے چینی باشندوں سمیت غیر ملکیوں کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنانے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شرپسند عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ قوم نے دہشت گردی کے عفریت سے نمٹنے میں بڑی قیمت ادا کی ہے۔وزیراعظم نے مسلح افواج ، پولیس، انٹیلی جنس ایجنسیوں سمیت قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔
Comments are closed.