بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سینیٹ الیکشن کیلئے سیاستدانوں کو خریدنے کی منڈی لگی ہوئی ہیں، وزیراعظم

غازی بروتھا: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں کرپٹ لوگوں اور ڈاکوئوں نے 30 سال میں ملک کی اخلاقیات بھی تباہ کردیں، سابقہ حکمرانوں، میڈیا نے ایسے فضاء پیدا کردی کہ کرپشن تو بری چیز نہیں ہے، اس چیز نے پیسے کی چوری سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔

غازی بروتھا میں موسم بہار اور شجرکاری مہم کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ درخت آپ کے مستقبل کے لیے اتنا ضروری ہے کہ آپ کو اندازہ نہیں، پاکستان بدقسمتی سے موسم کی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10 ممالک میں شامل ہے اور گرین ہاوس گیس کے اثرات کی وجہ سے دنیا میں موسم گرم ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ ہمیں اپنے ملک میں گرم ہوتے ہوئے موسم کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہر چیز کرنی چاہیے اور اس کا ایک ہی طریقہ ہے کہ پاکستان میں 10ارب درخت اگانے کا جو پروگرام ہے اس کو سب کامیاب کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں 10 لاکھ درخت لگیں گے تو میں آپ سے وعدہ لوں گا کہ آپ نے ان درختوں کی حفاظت کرنی ہے اور ہم آپ کو کھیل کے میدان بنا کر دیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ درخت ہمارے مستقبل کے لیے ضروری ہیں اور کھیلوں کے میدان ہمارے نوجوانوں کی صحت کے لیے ضروری ہیں، بدسقمتی سے نہ ہم نے اس ملک میں درخت لگائے، 70 سال میں ہم جو انگریز جنگلات چھوڑ کر گیا تھا، وہ بھی ختم کر دیے، لاہور میں پچھلے 20 سالوں میں 70 فیصد درخت کاٹ دیے ہیں اس کا نتیجہ یہ ہے کہ لاہور میں آلودگی بوڑھے اور بچوں کی صحت کے لیے نہایت خطرناک ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں 30 سال جن کرپٹ لوگوں اور ڈاکوئوں نے حکومت کی انہوں نے ملک کا صرف پیسہ ہی نہیں چوری کیا بلکہ ملک کی اخلاقیات بھی ساتھ تباہ کردیں، انہوں نے کہا کہ ملک کا وزیراعظم جب کرپشن کرتا ہے تو ملک تباہ ہوجاتا ہے، قرضے بڑھ جاتے ہیں اور گلوں میں قرضوں کی زنجیر پڑجاتی ہے اور اس کو دوسرے ملک سے جا کر بھیک مانگنی پڑتی ہے، کبھی بھی ایسے ملک کی عزت نہیں ہوتی ہے جو قرضے مانگتا ہو یا امداد مانگتا ہو۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے بھی ڈرامہ ہو رہا ہے اور سیاستدانوں کو خریدنے کی منڈی لگی ہوئی ہیں، قیمتیں لگ رہی ہیں جبکہ یہ کام ابھی سے نہیں ہے 30 سال سے ممبر آف پارلیمنٹ کو خریدنے کی کوشش ہو تی آرہی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم کہہ رہے ہیں جو ممبر پارٹی کے ٹکٹ سے جیت کر آتا ہے وہ بتائے وہ کس کو ووٹ دے رہا ہے، لیکن اپوزیشن چاہتی ہے کہ خفیہ ووٹنگ ہو جبکہ ایک وقت میں یہی اپوزیشن کہتی تھی کہ اوپن بیلٹ کے ساتھ الیکشن ہونے چاہئیں لیکن آج مخالفت کر رہے ہیں، ان میں یہ تبدیلی کہاں سے آگئی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کو گرانے کے ہر حربے میں ناکام ہوچکی ہے اس لئے اب پیسے دے کر ہمارے ممبران کو خرید کر سینیٹ میں اکثریت حاصل کرنا چاہتے ہیں، جب آپ کو معلوم ہو کہ سینیٹ کے انتخابات میں پیسے دیئے جاتے ہیں تو دنیا کے کسی بھی مہذب معاشرے میں اوپن بیلٹنگ کی مخالفت نہیں ہوتی۔

وزیراعظم نے کہا کہ قوم اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے، ایک طرف عوام ہے اور ایک طرف ڈاکو اور مافیاز ہیں جبکہ انشاء اللہ جیت پاکستان کی ہو گی۔

You might also like

Comments are closed.