سکھر: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومتوں نے سیلاب متاثرین کے لیے امداد ارکان اسمبلی کو دے دی ہے، جو متاثرین کو سیاسی حمایت کی یقین دہانی کے بعد دی جا رہی ہے۔
سندھ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اپنی ذمے داری انجام نہیں دے رہیں، لاکھوں لوگ بارشوں کے دوران اور بعد کی سیلابی صورت حال میں کھلے آسمان کے نیچے بیٹھے ہیں۔ متاثرین کو راشن مل رہا ہے نہ بچوں کے کھانے پینے کے لیے اشیا۔ اس کے علاوہ مختلف اقسام کی بیماریاں پھیل رہی ہیں اور علاج کے لیے دوائیں بھی موجود نہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ متاثرین کو خیموں کی فوری ضرورت ہے جب کہ وفاقی اورصوبائی حکومتوں کے اعلان کردہ فنڈز لوگوں تک نہیں پہنچ رہے۔ حکومتوں نے راشن اور ٹینٹ سیلاب زدہ علاقوں میں اپنے ارکان اسمبلی کو فراہم کر دیے ہیں اور متاثرین کو سیاسی حمایت کی یقین دہانی کرانے پر اورجاگیردار وں اور وڈیروں کے ڈیروں کا طواف کرنے پر امداد فراہم کی جاتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ظالم حکمران مصیبت کے وقت سیاست میں مصروف ہیں۔ قوم سیلاب متاثرین کی دل کھول کر مدد کرے۔ این ڈی ایم اے کا طریقہ کار اتنا سست ہے کہ قیامت گزر جانے کے بعد ہی متاثرہ فرد کو کچھ نہ کچھ امداد پہنچتی ہے۔ وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ امدادی سرگرمیوں کی خود نگرانی کریں کیوں کہ ارکان اسمبلی متاثرہ علاقوں سے بھاگ گئے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی دکھ کی گھڑی میں اپنے تمام وسائل مصیبت زدگان کی مدد کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار جگہ جگہ موجود ہیں۔ قوم سیلاب زدگان کی مدد میں ہمارا ساتھ دے۔سراج الحق نے جیکب آباد، شکارپور، کندھ کوٹ اور بلوچستان کے ضلع جعفرآباد میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کیا۔
Comments are closed.