ملتان :امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ موجودہ بدترین سیاسی بحران میں آئین کی بالادستی کے قیام کو ممکن بنائے۔ اعلیٰ عدلیہ سے اپیل ہے کہ تمام غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدامات کو ختم کر کے آزادانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے دوٹوک اور بروقت فیصلہ دے۔
سراج الحق نے کہا کہ انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کی جانب سے متعارف کرائی گئی متنازعہ انتخابی ترامیم ختم ہونی چاہییں۔ الیکشن ریفارمز کے لیے تمام سیاسی جماعتوں اور الیکشن کمیشن کی تجاویز کو مدنظر رکھا جائے۔ ملک تاریخ کے بدترین سیاسی، آئینی اور معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ آزادانہ،غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات نہ ہوئے تو مزید انارکی پھیلے گی اور طالع آزماؤں کو موقع ملے گا۔ غیر آئینی اقدامات کی وجہ سے پوری ریاست دائو پر لگی ہوئی ہے، عوام کنفیوژن میں مبتلا اور تمام نظریں سپریم کورٹ پر ہیں۔حیرانی ہے کہ پی ٹی آئی اپنی ہی حکومت کے خاتمہ پر جشن منا رہی ہے۔ اسلام آباد میں مہینہ بھر مفادات کا کھیل جاری رہا۔
سراج الحق نے کہا کہ قوم کو جاننا چاہیے کہ کن لوگوں نے پورے سیاسی نظام اور ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ حکمران اشرافیہ حکومت کرنا ذمہ داری نہیں انجوائے منٹ سمجھتی ہے۔ ملک پر مسلط حکمران اپنے آپ کو سیاسی برہمن اور عوام کو شودر سمجھتے ہیں۔ تینوں بڑی سیاسی پارٹیاں ملک میں اسلامی نظام کی بجائے ذاتی بادشاہتیں قائم کرنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ جماعت اسلامی کا ایمان ہے کہ جب تک اسلامی نظام کی طرف اجتماعی سفر نہیں ہو گا، ملک میں اسی طرح کا کھیل تماشا جاری رہے گا۔ انسانیت کی کامیابی اللہ کے نظام کو اپنانے میں ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی فرد اور معاشرہ کی اصلاح کے لیے تگ و دو کر رہی ہے۔ جماعت اسلامی کے کارکنان اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے دن رات ایک کر دیں۔ رمضان المبارک کا تقاضا ہے کہ صدقات و خیرات کو عام کیا جائے اور اس مقصد کے لیے جدوجہد کو تیز کیا جائے جس کی خاطر اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو پیدا کیا۔
Comments are closed.