اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سویڈن اور ڈنمارک کے سفیروں کو اسلام آباد سے نکالا جائے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ یورپی ملکوں میں ایک ماہ کے دوران قرآن کریم کی بے حرمتی کے تین واقعات ہوئے، اللہ کی آخری کتاب کو سرکاری سرپرستی میں جلایا گیا۔ شعائر اسلام کی توہین کرکے پونے دو ارب مسلمانوں کی غیرت ایمانی کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔یہ بات انہوں اپنے ایک بیان میں کہی۔
ان کا کہنا تھا کہ مغرب دنیا کا امن تباہ کرنا چاہتا ہے، بقائے باہمی کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ مغربی ممالک کی حکومتیں مٹھی بھر جنونیوں اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کی بجائے ان کے خلاف کارروائی کریں، اقوام متحدہ توہین مذاہب کے خلاف سخت قوانین پاس کرے۔ او آئی سی اسلامو فوبیا روکنے کے لیے لفظی بیانات کی بجائے عملی اقدامات کرے۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک کے حکمران امت کے جذبات کی ترجمانی نہیں کر رہے، خاموشی توڑی جائے، واقعات میں ملوث ممالک کا سفارتی وتجارتی بائیکاٹ کیا جائے۔ پی ٹی آئی کے دور میں فرانس میں حضور پاکۖ کی توہین کے واقعات پر فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ کیا گیا تو حکمرانوں کی جانب سے تجارتی مجبوریوں کا بہانہ بنایا گیا، اب پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت بھی اسی ڈگر پر کاربند ہے۔ واقعات پر پاکستانیوں کے دل زخمی، بزدل حکمران خاموش ہیں۔ جماعت اسلامی قرآن کی حرمت کے تحفظ کے لیے پرامن احتجاج کرے گی، ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ قرآن انسانیت کی رہنمائی اور کامیابی کا ذریعہ ہے۔ اقتدار میں آ کر ملک کو قرآن و سنت کا نظام دیں گے۔ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت جاتے جاتے عوام پر ڈرون حملے کر رہی ہے، الیکشن میں ان کا محاسبہ ہو گا۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے غلاموں کی جانب سے عوام پر جرمانہ قبول نہیں، بجلی کے ٹیرف میں اضافہ واپس لیا جائے۔ 13جماعتیں اپریل 2022ء سے قبل مہنگائی کے خلاف ریلیاں اور جلسے جلوس منعقد کرتی رہیں، اقتدار میں آ کر غریبوں کا جینا حرام کر دیا۔
Comments are closed.