اسلام آباد: وزیرمملکت برائے خزانہ وریونیو ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا کا کہناہے کہ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں، سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر کے حصول کے لیے بات چیت جاری ہے، چین سے بھی 3 ارب ڈالر کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیرضروری اور پرتعیش اشیا کی درآمد پر پابندی ملک کے بہترین مفاد میں لگائی گئی،یہ عارضی نوعیت کی پابندی ہے، جس میں معیشت وکرنسی کی صورتحال بہتر ہونے پر نرمی کردی جائے گی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں سینیٹر فاروق حامد نائیک، سعدیہ عباسی، انوار الحق کاکڑ، مشتاق احمد، وزیر برائے سیفران سینیٹر محمد طلحہ محمود، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے آغازمیں سابق فاٹا کے صنعتی اداروں کے حوالے سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی/سیلز ٹیکس کے بقایا جات کے استثنا کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ۔
وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا نے کہا کہ زبردست معاشی دبا ؤکی وجہ سے بعض پابندیاں عائد کرنا پڑی ہیں۔ملک کے بہترین مفاد میں غیر ضروری اور پرتعیش اشیا کی درآمد پر پابندی لگائی گئی۔یہ پابندیاں عارضی نوعیت کی ہے اور معیشت وکرنسی کی صورتحال بہتر ہونے پر ان میں نرمی کی جائے گی۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کاکہنا تھا کہ پاکستان بیرونی ادائیگیوں کی ذمے داریاں پوری کرے گا۔ ملک کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں۔سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر کے حصول کے لیے بات چیت جاری ہے، چین سے بھی 3 ارب ڈالر کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف کی سالانہ تعطیلات چل رہی ہیں، ہم ان کے حکام سے رابطے میں ہیں۔وزیرخزانہ کی آئی ایم ایف حکام سے ڈونرز کانفرنس کے موقع پر ملاقات ہوگی۔یہ کانفرنس 9 جنوری کو جنیوا میں ہورہی ہے۔
Comments are closed.