دیر پائن: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ سابقہ حکمراں جماعتوں کا ایجنڈا ملک کی اسلامی شناخت ختم کرکے اسے سیکولر ریاست بنانا ہے۔
تیمر گرہ دیر پائن میں انتخابی جلسوں، کارنر میٹنگز سے خطاب اور ووٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ آئین کے آرٹیکلز62، 63 کو ختم کرنے کے ان کے وعدے خواب ہی رہیں گے۔ ن لیگ کے منشور کی دیگر حکمران پارٹیاں بھی حمایت کر رہی ہیں، یہ جماعتیں امریکی اور یورپی ممالک کو خوش کرنا چاہتی ہیں اور اپنی نااہلیوں کے باوجود پارلیمنٹ اور حکومتوں میں آنا چاہتی ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پوری طاقت سے آئین کی اسلامی دفعات کا دفاع کرے گی۔ آئین کے آرٹیکل 62اور 63میں ترمیم کی اجازت نہیں دے گی، آئینہ توڑنے کی نہیں حکمرانوں کو اپنے چہروں کو صاف کرنے کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ میں باکردار، ایماندار اور اہل قیادت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے پورے ملک میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں کا چناؤ دولت نہیں کردار اور میرٹ کی بنیاد پر کیا، عوام 8فروری کو ترازو پر مہر لگائیں، ہم انہیں کرپشن فری اسلامی اور خوشحال پاکستان دیں گے۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے انتخابی منشورہوئے وعدہ کیا ہے کہ وہ اقتدار میں آ کر آئین 62اور 63کو تبدیل کرے گی۔ دیگر سابقہ حکمران پارٹیوں کے رہنماؤں نے ٹی وی پروگراموں میں اس سیکولر ایجنڈا کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ آئین کے آرٹیکل 62کے مطابق پارلیمنٹ کے ممبرکے لیے ضروری ہے کہ وہ اچھے کردار کا مالک ہو، ایماندار ہو اور سچا ہو۔ ملکی سالمیت اور نظریہ پاکستان پر یقین رکھتا ہو اور بڑے گناہوں سے اجتناب کرتا ہو۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا سابقہ حکمران ایسے افراد کو پارلیمنٹ میں لانا چاہتے ہیں جو بدکردار، بے ایمان ہوں، چوری اور شراب نوشی کرتے اور پاکستان کی سالمیت اور نظریہ پاکستان کے دشمن ہوں؟
سراج الحق نے کہا کہ اسی طرح آئین کے آرٹیکل 63کے مطابق وہ عورت یا آدمی ممبر پارلیمنٹ نہیں بن سکتا جو فاترالعقل، دیوانہ، غیر ملکی شہریت رکھنے والا، سزا یافتہ مجرم، عدلیہ اور افواج پاکستان کو بدنام کرنے والا ہو یا بینک کا ڈیفالٹر ہو۔امیر جماعت نے حکمران اشرافیہ سے دریافت کیا کہ کیا وہ دیوانوں غیر ملکیوں، بینک ڈیفالٹروں اور سزا یافتہ مجرموں کو پارلیمنٹ میں لانا چاہتی ہے؟
انہوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی قوم کے اعتماد سے ان سابقہ حکمرانوں کی ملک کو سیکولر بنانے کی سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ عوام پاکستان میں اسلامی نظام چاہتے ہیں، اسلامی نظام ہی عدل اور خوشحالی کی ضمانت ہے، اسی سے ہی امن قائم ہوگی، تعصبات ختم ہوں گے اور پاکستانی متحد ہوکر ملک کے استحکام کا ذریعہ بنیں گے۔
امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان کو سازش کے ذریعے اسلامی نظام سے محروم رکھا گیا، سول حکومتوں اور فوجی ادوار کے تجربات ناکام ہوئے، ملک کو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا مگر یہاں ایک دن بھی اسلامی نظام نافذ نہیں ہوا۔
Comments are closed.