سائنس دانوں نے تاریکی میں روشنی خارج کرنے اور جگنو کے مانند چمکنے والے پودے تخلیق کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔
سائنس ایڈوانسز نامی سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق محققین ایک نئی تیکنیک استعمال کرتے ہوئے تاریکی میں روشن ہونے والے پودے کی تخلیق میں کامیاب ہوئے ہیں۔
قبل ازیں ان پودوں کی تخلیق کے لیے فنجائی سے پانچ مختلف قسم کے جینز حاصل کرکے مطلوبہ پودے میں داخل کیے جاتے تھے، تاہم نئی تیکنیک کے ذریعے ماہرین نے ایک ہی جین کی مدد سے تاریکی میں ایل ای ڈی لائٹس کی طرح روشن ہونے والا پودا تیار کرلیا۔
اہم بات یہ ہے کہ نئی تیکنیک سے تیار کیا گیا پٹونیا پلانٹ (گُل اطلس)، تاریکی ہونے پر ماضی میں تیار کیے گئے اس نوع کے پودوں سے سو گنا زیادہ روشن دکھائی دیتا ہے۔ اسی وجہ سے تجارتی بنیادوں پر اس پودے کی مانگ میں برق رفتاری سے اضافہ ہوا ہے۔
یہ تحقیق لائٹ بایو نامی فرم کے تحت کی گئی تھی، اور یہی فرم ’ فائر فلائی پٹونیا ‘ کی فروخت بھی کررہی ہے۔
لائٹ بایو کے سی ای او کے مطابق فائر فلائی پٹونیا کی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ہم پہلے دو بار اس کی پیداوار میں اضافہ کرچکے ہیں اور جلد ہی اس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
لائٹ بایو کے مطابق لوگ فائر فلائی پٹونیا کو اپنے باغیچوں، گھر کے لان اور کچن وغیرہ کی سجاوٹ میں بھی استعمال کررہے ہیں۔
Comments are closed.