اسلام آباد:آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرلی۔
پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت اور اسد عمر کی ضمانت قبل از گرفتاری سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران معاون وکیل ایف آئی اے نے استدعا کی کہ اسپیشل پراسیکیوٹرز سپریم کورٹ میں پیش ہوں، اس لیے سماعت 12 بجے مقرر کی جائے۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ اسپیشل پراسیکیوٹرز نے خود کہا کہ صبح 10 بجے سماعت شروع کریں، اگر فیس نہیں ملی تو اس میں ہمارا قصور نہیں۔
جج ابوالحسنات نے معاون وکیل ایف آئی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اسپیشل پراسیکیوٹر کو بلائیں، دیگر بھی آجائیں گے۔
سیکرٹ کورٹ کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی کی سماعت دوپہر 12 بجے کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اسپیشل پراسیکیوٹرز کی عدم موجودگی میں پی ٹی آئی کے وکلا کو دلائل دینے کی اجازت دے دی جب کہ اسپیشل پراسیکیوٹرز ذوالفقار نقوی اور رضوان عباسی کمرہ عدالت سےروانہ ہو گئے۔
Comments are closed.