جمعرات 17؍رجب المرجب 1444ھ9؍فروری 2023ء

زمین کی طرح دن اور رات رکھنے والا سیارہ دریافت

میونخ: ماہرینِ فلکیات نے زمین سے 31 نوری سال کے فاصلے پر زمین جیسا ایک سیارہ دریافت کیا ہے جو ممکنہ طور پر زندگی کے آثار کا حامل ہوسکتا ہے۔

وولف 1069 بی نامی اس ایگزو پلینٹ کا وزن ہماری زمین کے برابر ہی ہے اور یہ اپنے مرکزی ستارے سے اتنے فاصلے پر ہے کہ جو مائع پانی کی موجودگی کے لیے سازگار ہوتا ہے۔ ایگزو پلینٹ ایسے سیارے کو کہا جاتا ہے جو ہمارے نظامِ شمسی سے باہر ہوتے ہیں۔

حاصل ہونے والے شواہد یہ بتاتے ہیں کہ اس ایگزو پلینٹ میں ایک ماحول اور مقناطیسی میدان ہوسکتا ہے اور ساتھ ہی اس میں دائمی دن اور رات کا چکر بھی ہوسکتا ہے۔

جرمنی کے میکس پلینک انسٹیٹیوٹ فار آسٹرونومی کی ایک ٹیم زندگی کے آثار کے لیے ایگزو پلینٹ کی تلاش کر رہی ہے۔

تلاش میں سامنے آنے والاوولف 1069 بی اب ان درجن کے قریب سیاروں میں سے ایک ہے جو ممکنہ زندگی کے آثار رکھنے والوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ تاہم، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان کو قریب سے دیکھنے کے لیے ابھی بھی 10 سال کا عرصہ درکار ہے۔

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یورپین سدرن آبزرویٹری کی ویری لارج ٹیلی اسکوپ (وی ایل ٹی) کی جگہ لینے والی ایکسٹریملی لارج ٹیلی اسکوپ (ای ایل ٹی)، جس کی تنصیب کا کام جنوبی امریکا کے ملک چلی میں جاری ہے،کی مدد سے اس معاملے بھرپور معاونت مل سکے گی۔

جب اس ٹیلی اسکوپ کی تنصیب کا عمل مکمل ہوجائے گا تو یہ دنیا کی سب سے بڑی بصری ٹیلی اسکوپ ہوگی۔

You might also like

Comments are closed.