لاہور: پنجاب کی نگراں حکومت کی جانب سے زمان پارک میں موجود افراد کی گرفتاری کے لیے دی گئی 24 گھنٹے کی مہلت ختم ہو گئی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پر پولیس کے آپریشن کی راہ ہموار ہوگئی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں سے زمان پارک سے ملحقہ راستوں کی بندش کے بعد پولیس کی جانب سے ممکنہ آپریشن کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
پنجاب پولیس کا مؤقف ہے کہ خفیہ اطلاعات کے مطابق 9 مئی کی ہنگامہ آرائیوں کے دوران عسکری تنصیبات پر حملوں میں کئی دہشت گرد ملوث تھے، جو زمان پارک میں موجود ہیں۔ ان کی گرفتاری کے لیے پی ٹی آئی کو 24 گھنٹوں کی مہلت دی گئی تھی، جو کہ مکمل ہو چکی ہے۔ دریں اثنا زمان پارک کا محاصرہ تاحال جاری ہے جب کہ عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر سے پی ٹی آئی کارکنوں کے کیمپ بھی خالی ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ نگراں صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والی توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد واقعات کے دوران عسکری تنصیبات پر حملہ کرنے والوں میں سے کئی افراد زمان پارک میں موجود ہیں، جنہیں اگر 24 گھنٹوں کے دوران پولیس کے حوالے نہیں کیا گیا تو زمان پارک میں آپریشن کرکے گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔
Comments are closed.