اسلام آباد : سابق وزیرا عظم عمران خان نے کہاہے کہ روس یوکرین کی صورتحال میں میری ذمہ داری اپنے لوگوں کے مفاد کا خیال رکھنا تھا۔
جرمن نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں چیئرمین عمران خان نے کہا کہ میں بنیادی طور پر جنگوں کا مخالف شخص ہوں۔ میں فوجی آپریشن پر یقین نہیں رکھتا۔ مستقبل میں روس سے تیل، گیس اور گندم لینا چاہتے تھے۔ روس سے ہم گندم امپورٹ کرتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے لوگوں نے اس لیے منتخب کیا کہ میں ان کے مفاد کی بات کروں۔وزیراعظم بننے کے بعد آپ کی ترجیح وہ لوگ ہوتے ہیں جنہوں نے آپ کو وزیراعظم بنایا ہوتا ہے۔ گزشتہ 30سال میں ہزاروں کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔ مغرب نے کشمیریوں پر ہونے والے تشدد پر اسٹینڈ ہی نہیں لیا۔ 5 اگست2019ءکو بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی۔
عمران خان نے کہا کہ اسرائیل فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے لیکن اس کی کوئی مذمت نہیں کرتا اور نہ ہی پابندیوں کی بات کرتا ہے۔ چین کے ساتھ ہمارے طویل تعلقات ہیں۔ چین نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی ہے جب میں چین کو سراہتا ہوں تو اس کا مطلب ڈویلپمنٹ ماڈل کو سپورٹ کرنا ہے۔
Comments are closed.