ایریزونا: سائنسدانوں نے سب سے زیادہ برداشت کرنے والا ڈرون بنایا ہے جو دیواروں سے ٹکرانے کے باوجود ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہیں ہوتا ہے اور اپنی پرواز برقرار رکھتا ہے۔
عام طور پر کواڈکاپٹر (چار پنکھڑیوں والے) ڈرون کو بند کمروں میں اڑانا محال ہوتا ہے کیونکہ تمام مہارت کے باوجود ان کے ٹکرانے کا خطرہ برقرار رہتا ہے۔
اب ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے سوبر (سافٹ باڈی ایریئل روبوٹ) بنایا ہے۔ یہ درختوں اور دیواروں وغیرہ کی ٹکر برداشت کرلیتا ہے کیونکہ اس میں سکڑنے اور پھیلنے والا بیرونی ڈھانچہ بنایا گیا ہے۔ یہ نرم مٹیریئل سے بنا ہوا ہے۔
اس کے علاوہ اندر کے سرکٹ اور برقی آلات ویسے ہی ہیں لیکن بیرونی حاشیہ پولی یوریتھرین کی تہہ والی نائلون فیبرک فریم پر مشتمل ہے۔ اندر سے اسے قدرے کھوکھلا بنایا گیا ہے جو صدمات سہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس کی نچلی جانب بھی اسپرنگ لگائے گئے ہیں جن پر نائلون کے استر لگے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ڈرون کسی درخت یا کھمبے سے بھی چپک سکتا ہے اور وہاں رہ کر ویڈیو بناسکتا ہے۔ سوبر کی دلچسپ بات یہ ہے اس کا فریم صرف 10 گرام وزنی ہے ورنہ روایتی فریم کا وزن 150 گرام تک بھی ہوسکتا ہے۔
اسے حادثے اور زلزلوں میں تلاش اور مدد کے امور میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ انتہائی تنگ راستوں پر کامیابی سے اڑایا جاسکتا ہے۔
Comments are closed.