ریڈنگ: ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ نئی دہلی کے مرکزی ایئرپورٹ پر آنے والے طیارے بڑی مقدار میں گرد و غبار اپنے اندر بھر سکتے ہیں۔
سائنس دانوں کے مطابق اس کے سبب وقت کے ساتھ طیاروں کے انجنوں میں خرابی کے سنجیدہ نوعیت کے خطرات جنم لے سکتے ہیں۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف ریڈنگ میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اِندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پروازوں کو رات میں منتقل کر کے انجن میں دھول گھسنے کی مقدار میں ایک تہائی حصے تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔
تحقیق کی سربراہ مصنفہ کلیئر رائڈر کا کہنا تھا کہ دھول اور مٹی طیاروں کے لیے خطرناک ہوتی ہیں کیوں کہ دھول پگھل انجن کے بلیڈ پر شیشے سے جیسے مواد کے ذخیرے یا انجن کے اندر سخت مرکب کے پرتیں جمع دیتی ہے۔ یہ پرتیں ہوا کے بہاؤ میں خلل ڈالتی ہیں اور انجن کے گرم ہونے کا سبب بنتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ فی پرواز انجن میں جانے ولے گرد و غبار کی مقدار بہت زیادہ نہیں ہے، لیکن یہ مقدار تیزی سے بڑھ سکتی ہے۔ ہر چکر میں پانچ گرام مٹی کی کھپت 1000 سے زائد پروازوں میں 10 کلو سے زیادہ کی مقدار کا سبب بن سکتی ہے۔
Comments are closed.