اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ ہمارے جوان دہشتگردی کے خلاف اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، دہشتگردی کی موجودہ لہر کو جلد سے جلد قابو اور ختم کیا جائے گا، دہشتگردی کا ناسور ختم کرنے سے پیچھے نہیں ہٹاجائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ صوبوں سے جو جو وعدہ کیا گیا اسے پورا کیا جارہا ہے، صوبائی حکومتوں کے تمام وسائل برقرار رکھے ہیں، مولانا کی رائے قابل قدر ہے، مولانا فضل الرحمان کی رائے پر اجلاس ہونے جارہا ہے، مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کے انتہائی سینئررہنما ہیں ،خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے موجودہ حالات کے پیش نظر ان کی رائے اہم ہے ۔
الیکشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ کابینہ بھی الیکشن سے متعلق موقف پیش کر سکتی ہے، عدالت کاجو فیصلہ آیا وہ قبول ہوگا،الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ الیکشن مہم کے دوران جلسے جلوسوں پر پابندی لگائے،ان حالات میں الیکشن مہم کرنا تو کم از کم ممکن نہیں،الیکشن سے متعلق فیصلہ تو الیکشن کمیشن نے کرنا ہے،ان حالات میں الیکشن کمپین کرنا تو کم از کم ممکن نہیں۔
عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس تو انہیں آگاہ کرنے گئی تھی، بعد میں وہ کھڑے ہوگئے اور لمبی چوڑی تقریر بھی جھاڑ دی، پہلے سنا وہ دیوار پھلانگ کر کہیں ہمسائے کے گھر چلے گئے،جو ٹیم کل لاہوروارنٹ لے کرگئی تھی،اس پر پی ٹی آئی والوں نے بڑا ڈرامہ کیا،اگر کوئی امیدوارپابندی نہ کرے تو انہیں نااہل قرار دیا جائے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ صحافیوں پر حملے کی انکوائری کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔
Comments are closed.