کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہی بننا ہے، کراچی کی ترقی کے لیے تمام جماعتوں کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہیں۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کرانے میں حکومت کی دلچسپی نہیں تھی، ایسے میں ٹرن آئوٹ بہت کم تھا، ہمارے الیکشن پراسس میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔سوئیڈن میں قرآن پاک نذر ِ آتش کرنے کا واقعہ قابل مذمت ہے۔
دفتر جماعت اسلامی کراچی ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہی حال اگر جنرل الیکشن میں ہو گا تو اس کی شفافیت پر آواز اٹھے گی، 6 نشستوں پر احتجاج کیا، الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا ہے، فارم 11 کے حصول کے لئے ہمیں بہت لڑنا پڑا، نتائج کی تاخیر بتاتی ہے کہ حکومت نے نتائج تبدیل کئے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ دوران الیکشن بھی دھاندلی کی گئی، جماعت اسلامی نے بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی پر سیل قائم کیا ہے، کسی بھی جماعت کو ہماری ضرورت ہو مدد کرنے کو تیار ہیں، یہ سیل انتخابات میں جو خامیاں سامنے آئیں ان کو سامنے لائے گا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ جو کمیٹی بنائی تھی اس نے کام شروع نہیں کیا، 11 سیٹوں پر اب ضمنی انتخاب ہو گا، آر اوز اور ڈی آر اوز سندھ سے نہیں دیگر صوبوں سے لئے جائیں، اس پر الیکشن کمیشن کو خط لکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آر اوز اور ڈی آر اوز حالیہ انتخابات پر اثر انداز ہوئے، ری کائونٹنگ سے متعلق الیکشن ٹربیونل میں بھی جائیں گے، ہم ایک ایک ووٹ کا تحفظ کریں گے،
حافظ نعیم الرحمن نے سویڈن میں ترک ایمبسی کے سامنے قرآن پاک نذر آتش کرنے کے واقعے کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔
Comments are closed.