دبئی سٹی: پیرکے روز دبئی کے فرماں رواں شیخ ہمدان بن محمد نے باضابطہ اعلان کیا ہے کہ 2023 سے دبئی میں روبوٹ ٹیکسیاں چلائی جائیں گی۔
یہ خودکار ٹیکسیاں کروز نامی کمپنی تیار کرے گی جس کی پشت پر ہونڈا اور جنرل موٹر جیسے ادارے شامل ہیں۔ توقع ہے کہ دوسال کے دوران دبئی کی سڑکوں پر اولین خودکار ٹیکسیاں دوڑیں گی۔ اگرچہ اس کے لیے حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے لیکن واضح طور 2023 میں اس کا آغاز ہوگا۔
کروز کمپنی نے پہلی مرتبہ 2019 میں روبوٹ ٹیکسیاں پیش کی تھیں۔ لیکن شاید یہ شیوی بولٹ برقی گاڑیوں کو دبئی میں نہ لائے جو فی الوقت سان فرانسسکو میں آزمائش سے گزررہی ہیں۔ یہ ایک طرح کی ٹیکسی سروس ہوگی جس میں سواریاں کسی شٹل گاڑی کی طرح بیٹھ سکیں گے۔ ہر کار میں اسٹیئرنگ نہ ہوگا اور نہ ہی کوئی پیڈل ملے گا۔ تاہم کروز کمپنی نے کہا ہے کہ 2030 تک ایسی 4000 ٹیکسیاں پورے دبئی میں دوڑ رہی ہوں گی۔
2022 میں جی ایم کمپنی کے ڈؑیٹرائٹ کارخانے میں دبئی کے لیے کاروں کی تیاری شروع ہوگی۔ کووڈ 19 کے تناظر میں روبوٹ ٹیکسیاں میں حفاظتی اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں اور ہر چکر کے بعد گاڑی کو سینی ٹائز کیا جائے گا۔
کروز کمپنی نے گزشتہ تین برس میں ہونڈا، جی ایم، سوفٹ بینک اور مائیکروسافٹ وغیرہ سے سوا سات ارب ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے اور اس دوران خودکار سواریوں پر خوب سے خوب تر کا سفر بھی جاری رکھا ہے۔ اب اس کمپنی کے اثاثے 30 ارب ڈالر تک جاپہنچے ہیں۔
اس تناظر میں کروز کی گاڑیوں کی بہترین منزل دبئی ہی ہے جہاں حکومت نے 2030 تک 20 فیصد سواریوں کو خودکار بنانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ ان میں ڈرون سواریاں اور وولوکاپٹر بھی شامل ہیں۔
لیکن اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ خودکار ٹیکسیاں پیٹرول سے چلیں گی یا بجلی کے ذریعے دوڑیں گی۔ تاہم اس کا فیصلہ بھی جلد ہی ہوجائے گا۔
Comments are closed.