حافظ آباد:جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا کہ 75 سال سے ملک کو لوٹنے والوں کا بلا تفریق احتساب ہونا چاہیے، توشہ خانہ سے جس جس نے بھی مال چرایا، اُس سے حساب لیا جائے، مجھے خوشی تب ہو گی جب عمران خان کے ساتھ شہباز شریف اور آصف علی زرداری بھی اڈیالہ جیل کے ایک کمرے میں قید ہوں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ پانامہ لیکس میں شامل 436 چوروں میں سے ایک کے بارے فیصلہ ہوا باقی تمام کے بارے عدالت خاموش ہے۔ آج سب کہہ رہے ہیں کہ ملک کے حالات خراب ہیں، میں پوچھتا ہوں کہ ملک کے حالات خراب کس نے کیے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) کئی بار اقتدار میں آئی۔ آصف علی زرداری اور عمران خان بھی حکومت میں آئے لیکن ملک کے حالات ٹھیک نہ کر سکے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ یوسف رضا گیلانی، نواز شریف اور عمران خان کو جب حکومت سے نکالا گیا، تب یہ پوچھتے تھے کہ ہمیں کیوں نکالا گیا۔ یہ کہتے ہیں کہ ہمیں عدالتوں سے انصاف نہیں مل سکا۔ میں پوچھتا ہوں کہ ان ججز اور نظام عدل کو کرپٹ کس نے بنایا؟
سراج الحق کا کہنا تھا کہ اب ملک میں حقیقی انقلاب کی ضرورت ہے اور وہ انقلاب عوام کے ووٹ کی طاقت سے آسکتا ہے کہ ہم معاشی دہشت گردوں، امریکہ، برطانیہ اور آئی ایم ایف کے یاروں سے چھٹکارا حاصل کر سکیں۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ حکمران عوام کے خوف سے الیکشن نہیں کروانا چاہتے۔انھیں پتا ہے کہ جب وہ ووٹ لینے عوام کے پاس جائیں گے تو لوگ انھیں ووٹ کی بجائے گندے انڈوں سے استقبال کریں گے۔اسی لیے وہ مردم شماری جیسے بہانے بنا کر نگران سیٹ اپ کو طول دینا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک سے سودی نظام کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ جب میں کے پی کے میں وزیر خزانہ تھا تو ہم نے وہاں سودی نظام کا خاتمہ کیا تو صوبے نے ترقی کی۔آج ملک میں ڈرگ مافیا، ڈیزل مافیا، لینڈ مافیا، آٹا مافیااور دیگر کرپٹ مافیا کا راج ہے۔ جو ان چور، لٹیروں پر اپنا پیسہ خرچ کرکے انھیں منتخب کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر پڑھے لکھے نوجوانوں کے لیے بے روزگاری الاؤنس، بزرگوں کے لیے بڑھاپا الاؤنس دیں گے۔
Comments are closed.