لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ حکومت اب چلنے والی نہیں، مسئلے کا حل صرف الیکشن ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ممتاز بلوچ لیڈر ، حق دو تحریک کے بانی اور جماعت اسلامی کے صوبائی رہنما مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی گرفتاری کے آج سو دن مکمل ہوگئے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ گوادر کے حقوق کےلیے مولانا ہدایت الرحمان نے دھرنے دیے، اسٹیبلشمنٹ اور بلوچستان حکومت نے ان سے معاہدہ کیا جس پر 8، 9 ماہ گزرنے کے بعد عمل نہیں ہوا، گوادر میں پینے کا پانی میسر نہیں، سرحدی تجارت پر بدستور پابندی ہے، رشوت ظلم و جبر کا بازار گرم ہے، سمندر پر ٹرالر مافیا قابض ہے، گوادر کے سمندر میں مقامی ماہی گیروں کی جگہ باہر سے لوگوں کو لایا گیا، وہاں کے لوگوں پر 900 سے زائد مقدمات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مولانا اور گوادر کے لوگ سی پیک کے خلاف نہیں ہے، گوادر کے لوگ چاہتے ہیں کہ سی پیک کا منصوبہ مکمل ہو، مگر صوبائی حکومت گوادر کے لوگوں کو اشتعال دلانا چاہتی ہے، جس سے سی پیک متاثر ہو۔
سراج الحق نے مولانا ہدایت الرحمن کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ، بلوچستان میں کئی قتل میں ملوث سرادار و وزیر تو 5 دن بعد ضمانت پر رہا ہوجاتا ہے، ملک میں روز لوگ دہشت گردی کی دفعات میں گرفتار ہوتے ہیں اور اگلے دن رہا ہوجاتے ہیں، رات گئے عدالتیں کھول کر روزانہ 9، 9 کیسز میں ضمانت ہوجاتی ہے، یہ دہرا معیار ہے، اس سے نفرت میں مزید اضافہ ہوگا،بلوچستان آتش فشاں بن جائے گا اور مقامی لوگوں میں پاکستان سے دوری پیدا ہوگی۔
جماعت اسلامی یکم مئی کو گوادر کے ماہی گیروں اور مولانا ہدایت الرحمن سے اظہار یک جہتی کے لیے احتجاج کرے گی، ملک بھر میں ریلیاں نکالی جائیں گی، مولانا کو فورا رہا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں مذاکرات ہونے چاہئیں، پاکستان میں الیکشن کےلئے متفقہ تاریخ طے کرنے کےلیے کوشش کر رہے ہیں، عید کے بعد سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے تیز کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہمارے مسائل کا کوئی اور حل نہیں، حکومت اب چلنے والی نہیں ہے، آئین میں 90 دن مقرر ہیں لیکن جب صدر اور سپریم کورٹ نے مل کر اس تاریخ میں خود توسیع کی ہے اور 90 دن کو 105 بنادیا، تو اب اسے 205 اور 305 بنانا کوئی بڑا کام نہیں، صدر و سپریم کورٹ نے خود یہ رستہ کھولا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو کسی ایک تاریخ پر راضی کرنا مشکل ہے اس کے باوجود ہم کامیاب ہو جائیں گے، پی ٹی آئی مذاکرات سے انکار نہیں کرتی، وزیراعظم شہباز شریف بھی چاہتے ہیں کہ ہم اس بند گلی سے نکلیں۔
Comments are closed.