اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف سے قسط وصول ہونے اور اوگرا کی جانب سے قیمت میں کمی کی سفارش کے باوجود پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔ اس سلسلے میں باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 7 پیسے فی لیٹر بڑھادی گئی ہے، جس کے بعد فی لیٹر قیمت 235.98 روپے ہو گئی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 99 پیسے اضافہ کردیا گیا، جس کے بعد نئی قیمت 247.43 روپے ہو گئی ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق مٹی کا تیل 10 روپے 92 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 210.32 روپے ہو گئی ہے جب کہ لائٹ ڈیزل 9 روپے 79 پیسے مہنگا کردیا گیا، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 201 روپے 54 پیسے ہو گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے اضافے کے نتیجے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 2.99 روپے بڑھ گئی اور نئی قیمت 247.43 روپے ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 16 روپے کمی کرنے کی سفارش کرکے سمری سمری وزیراعظم کو ارسال کی تھی۔وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق اوگرا کی جانب سے پٹرول 16 روپے سستا کرنے کی سفارش پر مبنی سمری بھجوا دی گئی تھی، تاہم امکان تھا کہ پٹرول کی قیمت میں 6 روپے کمی کی جائے گی۔ اسی طرح ڈیزل سے متعلق امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ اس کی قیمت برقرار رہے گی، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف شرائط اور سیلاب سمیت دیگر مسائل کی وجہ سے حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریلیف نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
Comments are closed.