اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیاسی قائدین کا اہم اجلاس ہوا جس میں مولانا فضل الرحمان، آصف زرداری، مریم نواز سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ ویڈیو لنک پر نواز شریف بھی شریک ہوئے۔پارلیمنٹ میں ایک اور نئی قرارداد پیش کرنے کی تیاری کرلی گئی۔
اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا، قانونی ٹیم کی جانب سے عدالتی فیصلے کے محرکات پر بریفنگ دیتے ہوئے مختلف آئینی و قانونی آپشنز سیاسی قیادت کے سامنے رکھے گئے، قانونی ٹیم نے عدالتی حکم کو ناقابل عمل قرار دے دیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان سمیت تمام قائدین کو خوش آمدید کہتا ہوں، عدالت میں چار، تین کے فیصلے کو اگنور کیا گیا، ایک قرارداد پہلے لائی گئی اور ایک قرارداد کل پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھاکہ اس طرح کا کھلواڑ پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا، دیکھتی آنکھوں نے ایسا بھیانک منظر پہلے نہیں دیکھا، سیاسی پارٹیوں کی درخواست کو مسترد کیا گیا، کل 3 رکنی بینچ کے فیصلے کے مطابق حکومت نے فنڈز مہیا کرنے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 11 تاریخ کو فنڈز کی ادائیگی کے حوالے سے سپریم کورٹ کو رپورٹ پیش کرنی ہے، 17 اپریل تک پنجاب حکومت نے سکیورٹی مہیا کرنی ہے، چار تین کے فیصلے کو پہلے سرکلر کے ذریعے، پھر ایک 6 رکنی بینچ بیٹھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کل کابینہ اجلاس میں تفصیلی بات چیت ہوئی، وزیر قانون، خواجہ سعد رفیق، مولانا اسعد محمود نے ایوان میں تفصیلی گفتگو کی، مشاورت کے بعد ہم ٹھوس فیصلے کریں گے، آئین اور قانون کے ساتھ سنگین مذاق کیا جا رہا ہے، قوم کی قسمت کا فیصلہ ہونے جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 3 رکنی بینچ کی سرابرہی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کی جس کی کارروائی سرکلر سے ختم کی گئی، سپریم کورٹ میں جس طرح کیس کی سماعت ہوئی سب کے سامنے ہے، سپریم کورٹ نے فل کورٹ کی استدعا کو رد کر دیا۔
Comments are closed.