پشاور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ خراب معاشی صورتحال کا اثرعوام پر پڑ رہا ہے، موجودہ صورتحال میں ہر ادارہ ایک دوسرے کے خلاف اعلان جنگ کر رہا ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا ہے کہ سب لوگ ذاتی مفادات میں لگے ہیں، تباہ کن مہنگائی میں غریب کا سانس لینا مشکل ہو گیا ہے، اسحاق ڈار کے آنے کے بعد ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، پشاور میں ایک کلو آٹا 160 اور گھی کی قیمت 500 روپے تک پہنچ گئی ہے، تنخواہ دار طبقے کا جینا مشکل ہو چکا ہے، ایک طرف مہنگائی، دوسری طرف بے انتہا کرپشن ہے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ ہر ادارہ ملک کیلئے سفید ہاتھی بن چکا ہے۔پی آئی اے کا روزانہ خسارہ 25 کروڑ، سٹیل ملز کا 37 کروڑ سے زائد کا ہے، سوال یہ ہے اس تباہی اور بربادی کا کون ذمہ دار ہے، گزشتہ تین سال میں کرپشن میں بے پناہ اضافہ ہوا، گیارہ کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بدامنی کون کنٹرول کرے گا، کوئی والی وارث نہیں۔ جے یو آئی (ف)، پیپلز پارٹی نے مہنگائی کے خلاف دھرنا دیا تھا مگر آج سب خاموش ہیں۔گزشتہ پانچ سالوں میں قومی اسمبلی میں ایک قانون بھی عوام کے لیے نہیں بنا۔اب تک آٹے کی لائنوں میں 20 لوگ مر چکے ہیں۔بنگلا دیش کی فی کس آمدنی پاکستان سے دگنا ہو چکی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک میں کرپٹ اشرافیہ مسلط ہے جنہوں نے ملک کا حشر کر دیا، ایک بار پھر پاکستان بہت بڑے حادثے کی جانب بڑھ رہا ہے، اللہ کا دین نافذ نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں ہر بحران نے سر اٹھایا ہے، عوام ہی ملک بچا سکتے ہیں یہ حکمران تو بیرون ملک بھاگ جائیں گے۔
Comments are closed.