لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ترقی کا پہیہ جام، عوام لاوارث ہو گئے ہیں، ملک میں عدل و انصاف کا صرف لفظ ہی رہ گیا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے لوگوں کا سانس لینا دشوار ہو چکا ہے، آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک عملی طور پر حکومت چلا رہے ہیں، سودی سرمایہ دارانہ نظام نے انسانیت کو غلام بنا لیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کاکہنا تھا کہ ملک کی معاشی مشکلات کا حل اسلام کے معاشی نظام کو اپنانے میں ہے۔ پاکستان میں ہر تجربہ ناکام ہوا، وقت آ گیا ہے کہ اب ایک موقع اسلامی نظام کو بھی ملنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی استحصال سے پاک معاشرہ کی تشکیل کے لیے میدان عمل میں ہے۔ قوم ساتھ دے تو ان شاءاللہ پاکستان کو عظیم فلاحی اسلامی ریاست بنائیں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ حکمران پارٹی اور نام نہاد بڑی اپوزیشن جماعتیں مفادات کی سیاست کر رہی ہیں۔ ملک پر مسلط ظالم اشرافیہ کو عوام کے مسائل سے کوئی غرض نہیں۔ 22کروڑ عوام کی اکثریت اشیائے خوردونوش خریدنے کی سکت نہیں رکھتی۔ چینی مارکیٹ سے غائب اور قیمت آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے۔ حکومت نے گیس پر سبسڈی ختم اور بجلی کی قیمتیں مہنگی کر کے عوام کا ایک دفعہ پھر گلا گھونٹ دیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ڈینگی کامرض بے قابو ہو گیا ہے، اگر بروقت احتیاطی تدابیر اختیار کی جاتی تو حالات اس نہج نہ پہنچتے۔ دو بڑی اپوزیشن جماعتوں کو بھی عوام مسائل سے کوئی غرض نہیں۔ پی ڈی ایم سوا تین سال سے پی ٹی آئی کا ساتھ دے رہی ہے۔ جماعت اسلامی اس لیے سپریم کورٹ گئی کہ پینڈوراپیپرز میں شامل 700سے زائد افراد کا احتساب ہو اور اسی طرح پانامہ لیکس میں جن 436افرادکی آف شور کمپنیوں کا ذکر ہے ان کو بھی عدالت طلب کرے۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے احتساب کے نعرے جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ پی ٹی آئی نے نیب کے اختیارات ختم کرکے قبل از وقت این آر او لیا۔ موجودہ حکومت کے نزدیک احتساب صرف مخالفین کا ہونا چاہیے، پی ٹی آئی کے ہاں اپنا چور زندہ باد دوسروں کا چور مردہ باد والی کیفیت ہے۔
Comments are closed.