کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ حماس نے ایمان کی طاقت سے ٹیکنالوجی کو شکست دی، اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ جاری رکھنا ہوگا، ملک میں موجود امریکی غلاموں سے نجات حاصل کرنا ہوگی،ہمیں حماس اور اس کی جدوجہدپر فخر ہے حکمران امریکی ایجنٹ کا کردار ادا کرتے ہیں اور مسئلہ فلسطین پر دوریاستی حل کی بات کرتے ہیں۔
فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے جاری دہشت گردی و جارحیت کے خلاف اوراہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ڈاکٹرز سمیت تمام پیرامیڈیکل اسٹاف نےوائٹ کوٹ مارچ کیا، جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی نے کی، نیشنل اسٹیڈیم سگنل تا لیاقت نیشنل اسپتال تک مارچ کیا گیا۔
مارچ میں ڈاکٹرز نے اہل غزہ و فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مخصوص فلسطینی رومال پہنے ہوئے تھے اور فلسطینی پرچم بھی اٹھائے ہوئے تھے، شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر تحریر تھا کہ Palestine Pain is our Pain, I Stand with Gaza, Doctor Units For Gazza Fight, Where is UNO?, Where is WHO?
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ پوری دنیا میں ڈاکٹرز کا اس نوعیت کا احتجاج نہیں کیا گیا جس طرح آج ڈاکٹرز نے احتجاج کیا، امریکا اور برطانیہ سمیت یورپی ممالک کے حکمران اسرائیل کی پشت بانی کررہے ہیں جس کی وجہ سے شکست خوردہ اسرائیل فلسطینی مسلمانوں پر بمباری کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکا خود ایک دہشت گرد ملک ہے وہ حماس کو کیسے دہشت گرد کہہ سکتا ہے؟امریکا اور برطانیہ اپنے عوام کو مزید خوف میں مبتلا کرنے کے لیے اپنے ہی عوام کو اسلام کے نام سے خوف زدہ کرنا چاہتے ہیں، حماس کااسرائیلی قیدیوں کے ساتھ سلوک سے پوری دنیا میں واضح ہوگیا کہ دہشت گرد اسلام نہیں امریکا اور برطانیہ ہیں جو مظلوم و نہتے مسلمانوں پر حملہ کرواتا ہے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کے حکمران امریکا سے ڈرتے ہیں، ہمارے حکمران امریکی ایجنٹ کا کردار ادا کرتے ہیں اور مسئلہ فلسطین پر دوریاستی حل کی بات کرتے ہیں ہم واضح کہنا چاہتے ہیں کہ کوئی دوریاستی حل نہیں ریاست صرف ایک ہی ہے اور وہ صرف فلسطین کی ریاست ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ بلاول زرداری نے بھی اپنی ٹویٹ میں مسئلہ فلسطین پر دوریاستی حل کی بات کی، نواز لیگ نے تو اسرائیل اور امریکا کی مذمت تک نہیں کی، الخدمت پہلے دن سے اہل غزہ و فلسطین کی امداد کے لیے موجود ہے۔فلسطینیوں کی مزاحمت ضرور کامیاب ہوگی اور فلسطین ضرور آزاد ہوگا۔
Comments are closed.