کراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ سمیت دیگر ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
حلیم عادل شیخ کوبکتربندگاڑی میں عدالت پہنچادیا گیا۔حلیم عادل شیخ پرکارسرکارمیں مداخلت،ہنگامہ آرائی سمیت دیگرالزامات ہیں ان کے خلاف ملیرکےمیمن گوٹھ تھانےمیں مقدمہ درج ہے۔
پیشی کے موقع پرحلیم عادل شیخ نے کہا کہ حملےبھی ہم پرایف آئی آربھی ہم پرفائرنگ بھی ہم پر گرفتاربھی ہم،کل بلاول بھٹوکےکہنےپرمرادعلی شاہ نےمجھےقتل کرانے کی سازش کی تھی۔
وکیل حلیم عادل شیخ نے عدالت نے موقف اپنایا کہ کیس نہیں بنتا،ریمانڈکی درخواست مستردکی جائے۔ عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ و دیگر ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
گزشتہ روز کراچی میں پی ایس 88 ملیر کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے پولنگ کے دوران سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ کو حلقے سے بیدخل کرنے کے احکامات جاری کیے جس پر پولیس نے حلیم عادل شیخ کو حراست میں لے لیا۔ قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کے ترجمان محمد علی بلوچ نے بتایا ہے کہ ملیر پولیس نے پیپلزپارٹی کے کارکنوں سے درخواست لیکر ایک مقدمہ درج کر کے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری ظاہر کر دی ہے جن کو سی آئی اے سینیٹر کراچی منتقل کیا گیا۔
Comments are closed.