کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ حق دو کراچی معروف اور مشہور نعرہ بن چکا ہے، ہم ری بلڈ کراچی کے نام سے شہر کے اسٹیک ہولڈرز کو اکھٹا کرچکے ہیں،جماعت اسلامی کراچی کی نجات دہندہ جماعت ہے۔
حقوق کراچی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلدیات کے کالے قانون کو مسترد کرتے ہیں، کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے نام پر دھوکہ دیا جارہا ہے،کراچی والے اپنا حق حاصل کر کے رہیں گے، کراچی کےعوام کے حقوق کو پست وپشت ڈال کر سندھی مہاجر کی لڑائی کو پروان چڑھایا جارہاہے،جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے وڈیرا شاہی اور جاگیرداروں کا احتساب کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ سندھ اسمبلی سے کالا قانون پاس کرایا گیا، وڈیروں نے یہ قانون پاس کرایا، انہیں جمہوریت چاہیے تو پہلے اپنی پارٹیوں میں انتخابات کرائیں،پیپلزپارٹی کا خاص طریقہ کار ہے کہ جعلی بھرتیاں کرو قبضہ کرو اور کرپشن کرو۔
امیر جما عت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اس وقت وصیت اور وراثت پر چل رہی ہے، جن کے پاس کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہیں وہ عوام کو کیا دیں گے؟مشرقی پاکستان کو بھٹونے الگ کیا، مراد علی شاہ نے براہ راست اسمبلی فلور پر دھمکی دی کہ اگر بلدیات کے قانون کو تسلیم نہیں کیا گیا تو ہم کچھ اور سوچنے پر مجبور ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے آج سندھی مہاجر نفرت کو ایم اے جناح روڈ پر دفن کر دیا ہے،کراچی کے حقوق کی آواز کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے، حکمرانوں نے دعوؤں کے سوا کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے شیرشاہ سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نالے پر بنی عمارت میں بینک قائم تھا، ادارے موجود ہیں لیکن چیزوں کو ٹھیک کرنے کو تیار نہیں ہیں، قیمتی جانیں اسی طرح چلی گئیں،آج انہی ایشوز پر کراچی بچاؤ مارچ کا انعقاد کیا گیا ہے۔
Comments are closed.