بھارت میں طالبات پر حجاب کی پابندی کے معاملے پر جماعت اسلامی خواتین کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر بھارتی طالبات سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا.
اس موقع پرنائب امیرجماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت میں کالجز اور یونیورسٹیوں میں حجاب کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔بھارت کی مسلم خواتین نے ” میرا حجاب میرا فخر” کے نعرے کو عملی طور پر بھی ثابت کردکھایا ہے۔
بھارت میں مہاتما گاندھی یونیورسٹی میں ہونے والا واقعہ ایک ساز ش کے تحت کیا گیا ہے۔اس واقعے کی پیچھے مغربی طاقتیں موجود ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستان میں امن و امان قائم کرے اورصرف مسلمانوں ہی نہیں بلکہ ہندوؤں کو ان کے حقوق فراہم کرے کیونکہ مودی کی حکومت میں خود نچلے طبقے کے ہندوئوں کے ساتھ بھی اچھا سلوک نہیں کیا جارہا .
بھارت میں ذاتوں کو بنیاد بناکر انسانوں کی تذلیل کی جاتی ہے۔ہندو مذہب میں انسانوں کو مختلف ذاتوں میں تقسیم کردیا گیا ہے۔شودر ذات کے ہندو بھی ہندؤں کے شر سے محفوظ نہیں ہے۔اسلام واحد مذہب ہے جس میں کسی ذات کی تفریق نہیں۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جان لیں کہ ذات پات کی تقسیم سے خود انہیں نقصان اٹھانا ہوگا۔بھارت کے اندر ایک بڑا انقلاب رونما ہونے والا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں رہنے والے ہندو خود امن و امان کے لیے تحریکیں چلارہے ہیں۔سکھ برادری بھی ہندوستان میں محفوظ نہیں ہے۔ہندوستان میں مقیم سکھ بھی خالصتان بنانے کی جدوجہد کررہے ہیں۔نریندر مودی خود ہندو مذہب سے وابستہ افراد کو متحد نہیں کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ ساری دنیا جانتی ہے کہ بھارت کشمیر میں بھی غاصبانہ قبضہ کر کے کشمیریوں پر ظلم ڈھارہا ہے۔اسامہ رضی نے پاکستانی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حکمران کشمیر کاز کے حوالے سے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔کشمیر کا مسئلہ محض تقریرکرنے سے نہیں بلکہ اقدامات کرنے سے حل ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں مسلم ممالک میں مسلمانوں کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ آج کراچی کی مائیں بہنیں بھارت میں مسلم بہنوں اور ماؤں سے اظہار یکجہتی کے لیے جمع ہیں۔ کراچی کی خواتین یہ پیغام دے رہی ہیں کہ اسلام ہی واحد مذہب ہے جو سب کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔
وہ دن دور نہیں کہ مستقبل اسلام کا ہوگا۔عالم اسلام کے حکمرانوں کو چاہیے کہ متحد و متفق ہوکر عالمی امن یقینی بنائیں۔حق اور باطل کی کشمکش میں مسلم حکمرانوں کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔
Comments are closed.