لاہور: پی ٹی آئی کے منحرف رہنما جہانگیر ترین نے اپنی ‘‘استحکام پاکستان پارٹی’’ کے قیام کا باقاعدہ اعلان کردیا۔
صوبائی دارالحکومت میں ہونے ولای پریس کانفرنس میں جہانگیر ترین، عبدالعلیم خان اور تحریک انصاف چھوڑ کر آنے والے دیگر رہنما موجود تھے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے نئی سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی کا باقاعدہ اعلان کیا۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات نے ملکی سیاست کو تبدیل کرکے رکھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں روایتی سیاستدان نہیں تھا۔ پی ٹی آئی بنانے کے لیے بڑی محنت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بابائے قوم کی تعلیمات اور شاعر مشرق کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے اپنی جدوجہد شروع کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے اور ہمیں نئی جماعت بنانے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کہ ہم چاہتے ہیں کسی طرح ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔ اپنے طویل سفر میں کئی لوگوں کے ساتھ مل کر کام کیا اور اس دوران بہت کچھ سیکھا بھی۔ میں روایتی سیاستدان نہیں تھا لیکن دیر سے صحیح، ایک درست مقصد کے تحت سیاسی میدان میں آیا۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اس لیے اختیار کی تھی کہ ملک کو جن چیزوں کی ضرورت ہے، وہ اہداف حاصل کر سکیں۔ یہی وجہ تھی کہ تحریک انصاف کو مضبوط کرنے کے لیے دن رات کام کیا۔اگلے دنوں میں ایسے حقائق سامنے آئیں گے، جس سے سب کو پتا چل جائے گا کہ ہم نے پی ٹی آئی کے لیے کتنا کام کیا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا کام معاشی مضبوطی اور دنیا سے تعلقات کو بہتر بنانا تھا۔ ہم سیاسی مخالفین پر حملوں کی ہمیشہ مخالفت کرتے رہے مگر یہاں تو فوجی تنصیبات ہی پر حملہ کردیا گیا، شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس ہجوم کو اگر قابو نہ کیا گیا تو یہ گھروں میں گھس کر سب کو ہراساں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کو دلدل سے نکانے کے لیے ہراول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ ملک کو آج ایک ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو سیاسی و سماجی تقسیم کا خاتمہ کرتے ہوئے نفرت کے بجائے محبت کے رویوں کو بڑھائے۔ قوم سے مایوسیاں ختم کرکے امید پیدا کرے۔ ملک کا جمہوری نظام تبھی مضبوط ہو سکتا ہے جب حکومت اور اپوزیشن اپنا اپنا آئینی کردار ادا کریں۔
جہانگیر ترین نے اعلان کیا کہ مستقبل میں ہمارے ساتھ ایسے لوگ بھی شامل ہوں گے، جو اپنے حلقوں میں بہت زیادہ سیاسی اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ استحکام پاکستان پارٹی عوام کی جماعت ہوگی اور ہم قائداعظم کی تعلیمات اور علامہ اقبال کے خوابوں کی تکمیل کے لیے جدوجہد کریں گے۔
قبل ازیں پریس کانفرنس کے آغاز میں عبدالعلیم خان نے کہا کہ 9 مئی کے بعد حالات ایسے ہوگئے تھے جن کی وجہ سے ہر محب وطن پاکستانی پریشان تھا، مگر پھر جہانگیر ترین نے ہم خیال لوگوں سے رابطے کیے اور نئی جماعت بنانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب سیاسی لوگ ہیں اور خوش حال پاکستان کے لیے کئی سالوں سے کوششیں کررہے ہیں، ہم جو کچھ ملک کے لیے کرسکتے تھے اُس میں حصہ ڈالنے کی کوشش کی اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔
علیم خان نے کہا کہ ہم سب متحد ہوکر جہانگیر ترین کی قیادت میں ملکی استحکام اور خوش حالی کے لیے کام کریں گے اور آنے والی نسلوں کو محفوظ مستقبل فراہم کریں گے۔
Comments are closed.