نیویارک: ایک سادہ سی اختراع کے بعد روایتی پینڈولم سے مصوری کے نمونے بنائے گئے ہیں اور اب یہ مشین ’پینڈولوز‘ کے نام سے فروخت کے لیے پیش کی گئی ہے۔
پینڈولوز بنانے والوں نے اسے اکیسویں صدی کی مصوری قرار دیتے ہوئے آرٹ، جیومیٹری اور سائنس کا ملاپ قرار دیا ہے۔ اس میں مخصوص انداز سے حرکت کرنے والے پیںڈولم کے سروں پر قلم لگا کر ان سے ڈرائینگ اور ڈجیٹل آرٹ کے نمونے بنائے جاسکتے ہیں جس کی کئی حیرت انگیز ویڈیو پوسٹ کی گئی ہیں۔
اس میں اسٹیم، یعنی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینیئرنگ اور ریاضی کے تمام پہلو شامل ہیں جسے ڈجیٹل عہد میں تیار کیا گیا ہے۔ اس میں دو اقسام کی بیضوی حرکات ہوتی ہیں۔ یہ بیضوی حرکات کسی موٹر یا مشین کی وجہ سے نہیں بلکہ حرکی توانائی، ثقل اور رگڑ (فرکشن) کے اصولوں کے تحت حرکت کرتے ہیں اور خوبصورت ڈیزائن تشکیل پاتے ہیں۔
اس میں مختلف وزن والا لمبا پینڈولم ہے جس میں ڈسک کی طرح مختلف وزن لٹکا کر اس کے حرکت کو قابو کیا جاسکتا ہے۔ دوسرا پینڈولم چھوٹا ہے جسے ڈیفلیکٹر کا نام دیا گیا ہے جو پہلے پینڈولم کے نیچے لگتا ہے۔ جب اس کےسرے پر قلم لگا کر اس کے نیچے کاغذ کے نیچے رکھا جاتا ہے تو ہلکی سی جنبش سے یہ خوبصورت اور مختلف اقسام کی اشکال بنانے لگتا ہے۔
اسے ڈاکٹر ڈیل رورابوغ نے بنایا ہے جو آر ڈی ون اسٹوڈیو نامی ادارے کے بانی بھی ہیں۔ ان کی ایجاد فطرت میں موجود قدرتی ڈیزائن کی نقل کرتی ہے۔ جن میں کہکشاؤں کے ڈیزائن، مکڑی کے جالے، سمندری جانوروں کے خول اور ذیلی ایٹمی ذرات کی حرکات شامل ہیں۔
اس طرح پینڈولوز اسکول، دفتر اور دیگر کئی مقامات پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ آئی پیڈ کے پین سے بھی یہ خوبصورت تصاویر بناسکتا ہے۔ اس کا اولین سادہ ماڈل اس سال نومبر سے برائے فروخت ہوگا جس کی قیمت 299 ڈالر رکھی گئی ہے۔ تاہم 25 ڈالر سے پینڈولوز کی بنائی ہوئی پانچ ڈرائنگ خریدی جاسکتی ہیں۔
Comments are closed.