مقبوضہ بیت المقدس: حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود قابض صہیونی فوج کی دہشت گردی جاری ہے، جس کی وجہ سے یرغمالیوں کی رہائی مؤخر ہوگئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے معاہدے کی کھلی خلاف وزری کرتے ہوئے غزہ کے شمالی علاقوں میں مختلف مقامات پر گولہ باری اور حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ علاوہ ازیں مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں بھی چھاپا مار کارروائیوں کے دوران صہیونی فوج نے فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا۔ علاوہ ازیں جیل کے قریب قابض فوج کی فائرنگ سے ایک 17 سالہ فلسطینی نوجوان زخمی بھی ہوا۔
ریڈ کراس کے مطابق اسرائیل کے فوجیوں نے اوفر جیل کے باہر دوسرے مرحلے میں رہا ہونے والے فلسطینیوں کے منتظر افراد پر براہ راست گولیاں چلا دیں۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری رہنے اور قابض فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرنے کی وجہ سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی مؤخر کرتے ہوئے اسے شمالی غزہ میں امدادی قافلوں کے داخلے سے مشروط کردیا ہے۔
اُدھر اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں بتایا گیا ہے کہ حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے 13 اسرائیلیوں کو دوسرے روز رہا کرکے ریڈ کراس کے حوالے کردیا گیا۔
یاد رہے کہ جمعہ کے روز حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کا پہلا دن تھا اور دونوں جانب سے ایک دوسرے کے قیدیوں کو معاہدے کے مطابق رہا کیا گیا تھا۔
Comments are closed.