کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 20مارچ کو مزار قائد سے تاریخی حقوق کراچی کارواں نکالا جائے گا، جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو موجودہ سیاسی بھونچال میں عوامی حقوق کی جدو جہد کر رہی ہے۔
حافط نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ کراچی سے مینڈیٹ لینے والی پارٹیاں ذاتی مفادات اور گھناؤنی سیاست کے سوا کچھ نہیں کر رہی، عدم اعتماد کی تحریک کی وجہ سے شہریوں میں پھر سے مایوسی پھیلنے لگی ہے،کراچی میں بڑھتی ہوئے اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے خلاف سوائے جماعت اسلامی کے کسی نے آواز نہیں اٹھائی، بلدیاتی انتخابات قریب آرہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ کارواں مزار قائد سے لسبیلہ، گلبہار، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، نارتھ کراچی، ناگن چورنگی، سہراب گوٹھ اور فیڈرل بی ایریا سے ہوتا ہواسپر مارکیٹ لیاقت آباد ختم ہوگا،کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے لیے گرین لائن منصوبہ بنا وہ بھی ادھورا بنا،اورنج لائن منصوبہ مکمل نہیں ہورہا۔
انہوں نے کہاکہ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے کوئی کام نہیں کیا جارہا،K-4پانی کا منصوبہ 65کروڑ ملین گیلن یومیہ کا تھا اسے وفاقی حکومت نے 24کروڑ ملین گیلن یومیہ کردیا ہے اور اس کا بھی کچھ پتانہیں ہے کہ یہ منصوبہ مکمل بھی ہوگا یا نہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ کراچی سے مینڈیٹ حاصل کرنے والی جماعتیں ذاتی مفادات اور گندی سیاست کے سواکچھ نہیں کررہی ہیں،قومی سطح پر انسانوں کی منڈی لگی اور خرید وفروخت کا بازار لگایا ہواہے،ایم این ایز اور ایم پی ایز چوکوں اور چوراہوں پر بیٹھے ہوئے اور ان کی بولیاں لگائی جارہی ہیں،ایسے موقع پرجماعت اسلامی ایسے گندے کھیل کا حصہ نہیں بن رہی۔ ہم عوام کی ترجمانی کرنااور خدمت کرنا چاہتے ہیں،حقوق کراچی کارواں کے اختتام پر آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
Comments are closed.