کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کا ”حقوق کراچی کارواں“ 20مارچ سے شروع ہو گا، ایم کیو ایم 1988سے آج تک مختلف حکومتوں کی اتحادی رہی ہے اور وہ اپوزیشن میں بھی رہی ہے لیکن اس نے عوامی مسائل کے حل اورکراچی کے عوام کے حقوق کے حصول کے لیے کچھ نہیں کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے شہر میں بڑھتے ہوئے جرائم،لاقانونیت، مسلح ڈکیتیوں اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف اور عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے ”حقوق کراچی تحریک“ کے اگلے مرحلے میں 20مارچ کو ایک عظیم الشان”حقوق کراچی کارواں“ کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ اس مہم کو بھرپور طریقے سے چلائی جائے گی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم جب ایم کیو ایم کے دفتر گئے تو ایم کیو ایم نے ان سے اپنے دفاتر کھلوانے کے سوا عوامی مسائل کے لیے کوئی بات نہیں کی، اپنے ریٹ بڑھانے کے لیے ایم کیو ایم نے پہلے پیپلز پارٹی سے میٹنگ کی پھر عمران اسماعیل سے میٹنگ کی اور اب پھر وہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ق سے میٹنگ کر رہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ موجودہ سیاسی ماحول اور تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ملک میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس میں عوام کے مسائل کے حل کے لیے کچھ نہیں ہے،جماعت اسلامی مسلسل عوامی مسائل کو اجاگر کرنے اور ان کے حل کے لیے بھرپور تحریک چلارہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ہمارا طریقہ کار جمہوری و سیاسی ہے،ہم ایشوز کی بنیاد پر اپنے پیغام کو آگے بڑھارہے ہیں اور اپنے مطالبات بھی منوارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی حقوق کے لیے تحریک چلارہی ہے جو کامیابی سے ہمکنار ہورہی ہے،سندھ حکومت نے ایک بار پھر2021میں کراچی کے بلدیاتی حقوق پر شب خون مارا جس کے خلاف جماعت اسلامی نے سندھ اسمبلی پر دھرنا دیا اور بہت سے مطالبات بھی منظور کرائے۔
Comments are closed.