امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جمعرات کو اسلام آباد میں بھارتی سفارتخانے تک احتجاجی مارچ کیا جائے گاجبکہ جمعہ کو ملک گیر احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے ترجمانوں کی طرف سے نبی اکرم کی شان میں گستاخی کے مسئلے پر ہندوستان کا سماجی، تجارتی اور سفارتی بائیکاٹ کریں اور گستاخان کو سزااورنئی دہلی کی جانب سے اس حرکت پر معافی مانگنے تک یہ بائیکاٹ جاری رکھا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کاکہنا ہے کہ او آئی سی بھارتی حکومت کی اسلام مخالف سرگرمیوں کا فوری نوٹس لے اور خصوصی اجلاس بلائے۔ بھارت کی ناقابل برداشت حرکت پر پاکستانی حکمرانوں کا نرم موقف 22کروڑ مسلمانوں کی توہین ہے۔ محض پارلیمنٹ میں قرارداد پاس کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ بھارت کے سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی جمعرات کو اسلام آباد میں ہندوستان کے سفارت خانے تک مارچ کرے گی، احتجاج پرامن ہو گا، عوام اسلام آباد میں جمعرات کو ہونے والے مارچ اور جمعہ کو ملک گیر احتجاجی مظاہروں میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں، حکومتی انتظامیہ کو وارننگ دیتے ہیں کہ ہمارے راستے کی رکاوٹ نہ بنے۔ امت مسلمہ کا ہر فرد حضور کی حرمت کی نگہبانی کے لیے اپنی جان، مال سمیت ہر چیز قربان کرنے کو تیار ہے۔ اسلامی دنیا کے حکمران امت کے جذبات کی حقیقی ترجمانی کریں۔
ان کا کہنا تھاکہ ہندوستان کا فاشسٹ حکمران مودی اور اس کے پیروکار عرصہ دراز سے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر اقلیتوں پر بھی پورے ہندوستان میں عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے جس پر عالمی اداروں اور نام نہاد طاقتوں کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔ تاہم سب سے زیادہ دکھ کی بات یہ ہے کہ پاکستان سمیت اسلامی دنیا کے حکمران بھی امت کے جذبات کی حقیقی معنوں میں ترجمانی نہیں کر رہے۔ مسلمان حکمرانوں کو یہ بات سمجھ لینا چاہیے کہ اگر اسلام کی بیٹی مسکان خان نہتے ہو کر ہندوتوا نواز غنڈوں کو بھرپور جواب دے سکتی ہے، تو امت کا ہر فرد بھی اسی طرح کے جذبات رکھتا ہے۔
Comments are closed.