کراچی :جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کی ہے کہ کراچی کے تین کروڑ عوام کو کے الیکٹرک کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔
کے الیکٹرک نے لوڈ شیڈنگ کے ساتھ ساتھ اووربلنگ اور ناجائز ٹیکسز کے ذریعے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ،ہم نے عوام کوکے الیکٹرک سے 25 ارب واپس دلوائے ہیں اور اب بھی کے الیکٹرک اور بجلی کے بلوں میں ناجائز اضافے کے خلاف عدالت عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اگر کسی نے بلدیاتی انتخابات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو جماعت اسلامی بھرپور مزاحمت کرے گی۔
:مزید پڑھیے
بلدیاتی انتخابات میں دوبارہ التوا کسی صورت قبول نہیں، حافظ نعیم الرحمان
ادارہ نورحق کراچی میں حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سیاسی پارٹیاں کے الیکٹرک کی سپورٹر ہیں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کا دھندہ کیا جارہا ہے غریب آدمی جس کا بل دو ہزار بنتا تھا فیول ایڈجسٹمنٹ لگا کر اس کا بل چار ہزار سے بھی زیادہ بنا دیا گیا ہے ،جس کا چار ہزار کا بل تھا اس کا بل گیارہ ہزار بن رہا ہے ،پورے پاکستان میں بجلی کے بلوں کے نام پر لوٹ مار جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بائیکو کمپنی کا افتتاح نواز شریف نے کیا جو کے الیکٹرک کی سہولت کار ہے، ن لیگ نے کے الیکٹرک کو سپورٹ کیا ہے ،ن لیگ اور پی پی ،کے الیکٹرک کے سرپرست ہیں حکومت اور کے الیکٹرک کا گٹھ جوڑ ہے موجودہ وفاقی حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی کے بلوں میں اضافہ کر رہی ہے،غریب عوام غربت مہنگائی اور بے روزگاری سے تنگ ہے جب کہ حکمرانوں کی عیاشیاں ختم نہیں ہورہیں.
حافظ نعیم الرحمان نے سوال کیا کہ انکم ٹیکس بجلی کے بلوں میں کہاں سے آگیا؟ جب وفاق کے الیکٹرک کو فری بجلی دے رہا ہے تو ہمیں کیوں لاکھوں کے بل مل رہے ہیں ،ہم دو دن بل نہ دیں بجلی کاٹنے آجاتے ہیں کس قانون کے تحت کراچی میں لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے؟ ،کیا کراچی تمہیں لوٹ مار کرنے کیلیے ملا ہے؟۔ مینڈیٹ لیتے رہو اور عوام کو لوٹتے رہو؟۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے عوام کوکے الیکٹرک سے 25 ارب واپس دلوائے ہیں اور اب بھی جماعت اسلامی کے الیکٹرک اور بجلی کے بلوں میں ناجائز اضافے کے خلاف عدالت میں جائے گی ،ہم سوشل میڈیا اور کیمپ لگا کر عوام سے رائے لیں گے کہ اس ماہ کے الیکٹرک کے بل ادا کیے جائیں یا نہیں ،سوشل میڈیا اور کیمپ لگا کر عوامی رائے لیں گے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کے حوالے سے اور جب انصاف نہیں ملے گا تو ہم خود انصاف لیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو 28 اگست کو کراچی میں بلدیاتی انتخابات کروانے کا حکم دیا ہے اب کراچی کا بلدیاتی انتخابات کسی صورت ملتوی نہیں ہونا چاہیے، اندرون سندھ کو جواز بنا کر کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنا غلط ہے، ڈھائی سال سے بلدیاتی انتخابات میں جان بوجھ کر تاخیر کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب پرامن مزاحمت ہوگی،یہ مزاحمت عوام کریں گے، الیکشن قانون اور ضابطے کا مسئلہ ہے جب سپریم کورٹ نے کہہ دیا تو 50 لوگ بھی خط لکھ دیں کچھ نہیں ہوسکتا الیکشن کمیشن بلیک میلرز کا آلہ کار نہ بنے آخر بلدیاتی انتخابات سے کس کو تکلیف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اگر کسی نے بلدیاتی انتخابات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو جماعت اسلامی بھرپور مزاحمت کرے گی اگر کسی نے بلدیاتی انتخابات میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو بھرپور احتجاج اور مزاحمت کی جائے گی جماعت اسلامی کی الیکشن مہم سے ڈر کر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔
Comments are closed.