کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ کا نظریہ آفاقی اورفکر بلند ہے،طلبہ تنظیمیں سیاست کی نرسری ہیں،یہیں لیڈر بنتے ہیں جو اپنے نظریے کو معاشرے میں عام کرتے ہیں،اسلام جزیات کا نام نہیں بلکہ ایک مکمل نظام زندگی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ تاریخ میں جب بھی اسلامی نظام غالب ہوا اس دور میں غیر مسلموں کے حقوق کا بھی تحفظ کیاگیا، آج اسلام کو چند فرقوں میں تقسیم کردیا گیا ہے،اس وقت پوری دنیا میں باطل کی حکمرانی، مادہ پرستی اور مغرب کی تہذیبی یلغار ہمارے معاشرے پرمسلط ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ملک کا نظام بظاہر خوش نما نظر آتا ہے جس میں بغیر کسی تفریق کے تمام افراد ایک دوسرے کے مددگار دکھائی دیتے ہیں لیکن حقیقت میں یہ نظام ظلم و فساد پرمشتمل ہے جس میں امیر،امیر تر اور غریب،غریب تر ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ اپنے کارکنان کی ذاتی و اجتماعی زندگی کی تربیت کرتی ہے، جس میں خوف الہی اور رب کے نظام کے نفاذ کی جدوجہد شامل ہے، جماعت اسلامی اقامت دین کی جدوجہد، عوامی خدمت اور کراچی کے حقوق کی آواز اٹھاتی رہی ہے اور یہ جدوجہد آئندہ بھی جاری رکھے گی۔نبی کریمؐکی دعوت کی بنیاد عدل وانصاف کے حصول اور اسلامی قانون کے نفاذ کے لئے تھی، اس میں کوئی فرد قانون سے بالاتر نہیں تھایہی اسلامی نظام کی بنیاد ہے، اسلام صرف عبادات کیلئے نہیں بلکہ یہ پورا نظام زندگی ہے، اسلام کے نفاذ میں ہی انسان کیلئے دنیا و آخرت کی کامیابی ہے، معاشرے میں ناانصافی اور ظلم و زیادتی سمیت تمام مسائل کا حل قرآن میں موجود ہے۔
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی کے بانی مولانا سید مودودی ؒ نے جماعت اسلامی کا قیام بڑے غور و فکر کے بعدکیا، مولانا مودودیؒ اسلام کے اخلاقی، معاشی، معاشرتی اور سیاسی پہلوؤں سمیت دیگر مذاہب کے عقائد،مقاصد اور عزائم سے بھی بخوبی واقف تھے اور انہوں نے اسلام کی بالادستی اور اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اسے ایک مکمل نظام کے طور پر پیش کیا۔
Comments are closed.