جماعت اسلامی بڑھتی ہوئی مہنگائی،اسٹریٹ کرائمز،سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں لیت و لعل سے کام لینے کے خلاف آج وزیرِ اعلیٰ ہاؤس پر دھرنا دے گی۔
دفتر جماعت اسلامی کراچی ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعتِ اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم عوامی مسائل کے حل کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں آج شام پریس کلب پر جمع ہوکر وزیر اعلیٰ ہاؤس تک جائیں گے اور جہاں دھرنا دیں گے،انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے مسائل کو حل کرنے کی بات کرتے ہیں اور اسی لیے دھرنا دے رہے ہیں ،ہم پر امن جمہوری جہدوجہد پر یقین رکھتے ہیں،آج کے دھرنے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی تو عوام اسے قبول نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک منظم سازش کے تحت بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرنے کی سازش کی جارہی ہے،پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ انتخابات کا انعقاد نہیں چاہتیں،پہلے بارشوں کا بہانہ بنایا گیا پھر ،سیکورٹی کو جواز بنایا گیا اور اب حلقہ بندیوں اور مردم شماری کو بہانہ بنایا جارہا ہے،لیکن وہ یاد رکھیں کہ اب کوئی منافقت نہیں چلے گی
ہیں گولیاں چلانے والے نہیں ہیں،اس دھرنے میں کراچی کے عوام بھر پور شرکت کرے گی اس شہر کو آگے بڑھانا ہے یہ شہر آگے بڑے گا تو پاکستان آگے بڑے گا ہمارا مطالبہ ہے بلدیاتی الیکشن کروائے جائیں ۔ جماعت اسلامی نے الیکشن کمیشن کے حوالے سے پہلے بھی اعتراضات اٹھائے ہیں اوراپنے تحفظات پیش کیئے ہیں اصل میں کچھ پارٹیاں کراچی میں بلدیاتی الیکشن کروانا نہیں چاہتیں۔
شہرمیں اسٹریٹ کرائمز کی بڑھتی شرح کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تکلیف ہوتی ہے جب موبائل چھینتے وقت شہریوں کو قتل کر دیا جاتا ہے بندوق کی نالی پر کرائمز ہوتے ہیں تھوڑی سی مزاحمت پر فائر کر دیا جاتا ہے یہ کیا ہے؟ اگر اس پر بات کریں تو اعترا ض کیا جاتا ہے ،پولیس کے نظام میں کرپشن ہے یہ سب جانتے ہیں پولیس کی بھرتیاں میرٹ نہیں ہیں ،پولیس کی پرفارمنس کو بہتر بنانے کے لیے پولیس میں مقامی لوگوں کی بھرتیاں کرنا ہوگی ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی انتخابات کا فی الفور انعقاد کیا جائے اور شہر میں امن و امان کے قیام کے لیے عملی ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔
Comments are closed.