بیجنگ: ماہرین نے کلائی پر باندھی جانے والی ایک پٹی بنائی ہے جو فی الحال جسمانی حرارت سے ایک ایل ای ڈی روشن کرسکتی ہے۔
کلائی پٹی تھرمو الیکٹرک جنریٹر(ٹی ای جی) اصول کے تحت کام کرتے ہوئے بجلی بناتی ہے۔ مستقبل میں یہی ٹیکنالوجی اسمارٹ واچ اور پہنے جانے والے ہلکے پھلکے آلات کو بجلی فراہم کرے گی اور بیٹریوں کی ضرورت ختم ہوسکتی ہے۔
چین میں واقع ہاربن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے پروفیسر چیان زینگ اور ان کے ساتھیوں نے یہ ایجاد کی ہے۔ چیان کہتے ہیں کہ اس ایجاد سے بیٹری کے مسائل اور بجلی کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔ واضح رہے کہ چیان زینگ مسلسل 15 برس سے ٹی ای جی ٹیکنالوجی پر کام کررہے ہیں۔
اگرچہ ٹی ای جی بہت سخت اور ٹھوس شکل کے ہوتے ہیں لیکن چیان کہتے ہیں کہ انہوں نے میگنیشیئم اور بسمتھ سے تیار ایک پٹی کو پولی یوریتھین سے بنایا ہے اور تمام الیکٹروڈ لچک دار بنائے ہیں۔ اس طرح یہ پوری پٹی نرم اور لچک دار ہوچکی ہے اور انسانی کلائی پر گھما کر پہنی جاسکتی ہے۔
ٹی ای جی کا اصول بہت سادہ ہوتا ہے یعنی ایسے آلات دو مقامات پر درجہ حرارت میں تبدیلی سے برقی رو پیدا کرتے ہیں۔ اسی طرح یہ پٹی جسمانی درجہ حرارت اور کمرے کی گرمی کے فرق سے بجلی بناتی ہے۔ یہ پٹی بہترین حالت میں بجلی فی مربع سینٹی میٹر 20 مائیکرو واٹ بجلی تیار کرتی ہے۔ بجلی کی یہ مقدار ایک ایل ای ڈی روشن کرنے کے لیے کافی ہے۔
اس پٹی کو انسانی ہاتھ پر دس ہزار مرتبہ کھولا اور بند کیا لیکن اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا اور نہ ہی اس کی کارکردگی متاثر ہوئی۔ پہننے والوں نے بھی کسی الجھن اور پریشانی کا ذکر نہیں کیا لیکن اگر ٹی ای جی پٹی کی موٹائی کو بڑھادیا جائے تو اس سے بجلی کی مقدار بھی بڑھ سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلے مرحلے میں اس ٹیکنالوجی کی افادیت مزید بڑھانے پر غور کیا جائے گا۔
Comments are closed.